قاہرہ: (دنیا نیوز) سعودی عرب اور مصر کی جانب سے غزہ میں اسرائیل اور حماس سے فوری مکمل جنگ بندی کی اپیل کر دی گئی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ مصر کے ساتھ سیاسی مشاورتی کمیٹی کے چھٹے اجلاس کیلئے گزشتہ روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے جہاں شہزادہ فیصل بن فرحان نے مصری وزیر خارجہ سامح شکری سے ملاقات کی، اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے غزہ تنازع کو روکنے اور انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات میں دونوں برادر ملکوں کے درمیان تعاون اور مستحکم برادرانہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ باہمی دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا، بعد ازاں دونوں وزرائے خارجہ نے سعودی عرب اور مصر کے درمیان سیاسی مشاورت اور جائزہ کمیٹی کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت انصاف کا حکم بھی نظر انداز، اسرائیلی حملوں میں مزید 174 فلسطینی شہید
کمیٹی اجلاس کے دوران مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے طریقہ کار اور باہمی دلچسپی کے مسائل پر تعاون کے فروغ کے طریقوں، علاقائی و بین الاقوامی حالات کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر غور کیا گیا، خصوصاً غزہ کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے باعث 30 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے، غزہ پر قابض اسرائیلی حکام کی جارحیت بند کرانے کیلئے معتبر اور موثر بین الاقوامی قرارداد ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا، برطانیہ، کینیڈا سمیت متعدد ممالک نے غزہ کیلئے امداد معطل کر دی
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اجلاس میں خطے سمیت دنیا بھر میں امن و امان کے استحکام میں معاون پالیسیوں، فلسطین کی تازہ صورتحال، غزہ پر اسرائیل کی جارحیت ترجیح بنیاد پر بند کرانے کی ضرورت اور انسانی امداد کی ترسیل کے موضوعات پر بھی غور و خوض کیا گیا۔
دوسری جانب مصری وزیر خارجہ سامع شکری نے غزہ میں فوری اور جامع جنگ بندی کیلئے مصر کے مطالبے کو دہرایا اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کی مدد کیلئے ضروری امدادی سامان کی فراہمی کو آسان بنائے، انہوں نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اونروا کی فنڈنگ معطل کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینیوں کیلئے اجتماعی سزا ہے۔