واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کیسز کی نگرانی کرنے والے جج کو قتل کی دھمکیوں کے بعد ان کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقدمے کی نگرانی کرنے والے نیویارک شہر کے جج کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں ہیں ۔
مین ہٹن سپریم کورٹ کے جسٹس جوآن مرشان کو دھمکیاں تقریباً ایک ہفتہ قبل سے دی جا رہی ہیں تاہم گزشتہ منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جعلی کاروباری ریکارڈز کے 34 سنگین الزامات کے بعد ان میں اضافہ ہوگیا ہے۔
کورٹ ایڈمنسٹریشن آفس کے ترجمان لوسیئن شالفن نےکہاکہ چیمبرز کو متوقع سپام اور ہتک آمیز کالز اور ای میلز موصول ہوئی ہیں، جن میں سے سبھی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :ڈونلڈ ٹرمپ کا محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کے فنڈز میں کمی کا مطالبہ
ان کاکہنا تھا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران ہم نے سکیورٹی خدشات اور ممکنہ خطرات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور عدالتوں اور اس کے آس پاس اور پورے ضلع میں سکیورٹی کی موجودگی کو برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2عدالتی اہلکار جوآن مرشان کو آفس آنے اور جانے کے لیے مقرر کئے گئےہیں، یہ ایک احتیاطی اقدام ہے جو تقریباً ایک ہفتہ قبل شروع ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد، سابق امریکی صدر کا 34 الزامات ماننے سے انکار
ٹرمپ کے دفاعی وکیل جو ٹاکوپینا کا کہناتھا کہ یہ اقدام انتہائی خوفناک ہے اور ہم ایسے کسی بھی شخص کی مذمت کرتے ہیں جو اس طرح کے رویے میں ملوث ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے والے پہلے سابق امریکی صدر بن گئے مگر انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے ۔