نیویارک: (دنیا نیوز) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کر دی گئی جس کے بعد وہ مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے، دوسری جانب ٹرمپ نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اگلے سال پھر صدارتی الیکشن لڑنے پر بضد ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک میں مین ہٹن کی گرینڈ جیوری نے 2016 کی انتخابی مہم کے دوران فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو معاملات چھپانے کیلئے رقوم کی ادائیگی کے کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کی، فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ جیوری کی جانب سے ووٹنگ کے بعد کیا گیا، پراسیکیوٹر آفس نے ٹرمپ کو گرفتاری کیلئے خود کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بھی موجودہ یا سابق صدر کو کرمنل چارجز کا سامنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیویارک کے ایک پراسیکیوٹر نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرنے کی تصدیق کی۔
دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کارروائی سیاسی دشمنی ہے، بائیں بازو کے ڈیموکریٹ میرے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، اب یہ لوگ ناقابل تصور حرکت پر اتر آئے ہیں، بے گناہ شخص پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، امریکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، نظام انصاف کو ڈیموکریٹس نے اپنا ہتھیار بنا لیا ہے تاکہ سیاسی مخالف کو سزا دی جا سکے۔
سابق صدر کی وکیل علینا حببا نے کہا ہے کہ ٹرمپ امریکا کے کرپٹ نظام انصاف کا شکار ہیں، یقینی طور پر بری ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگلے ہفتے خود کو جیوری کے سامنے پیش کرنے کا امکان ہے۔
ری پبلکن رہنماؤں نے ٹرمپ کیخلاف کارروائی انہیں صدارتی الیکشن سے باہر رکھنے کی سیاسی سازش قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر سابق صدر کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہا تھا، یہ الزامات فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو معاملات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی سے متعلق دعوؤں کے بارے میں ہیں اور ان کا تعلق سن 2016 کے صدارتی الیکشن کے وقت سے ہے۔