تہران: (ویب ڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد ایرانی صدر کے حلیفوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں، حسن روحانی نے عراقی ہم منصب کو ٹیلیفون کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی صدر کے ساتھ ٹیلفیونک رابطے کے دوران ایرانی صدر نےامریکی حملے میں جاں بحق افراد کے حوالے سے بڑے پیمانے پرجلوس نکالنے پر عراقی حکومت اورعوام کا شکریہ اداکیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے تعزیتی پیغام پر عراقی آیت اللہ علی سیستانی کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ شہداء کا خون دونوں ممالک کو مزید قریب لائے گا۔ نجف اورکربلا کی گلیوں میں عوام کا ہجوم ایرانی قوم کے درد میں کمی لانے کا سبب بنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روحانی کا اردوان سے رابطہ، علاقائی اتحاد بنانیکی تجویز، قطری وفد سے ملاقات
خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی صدر برہام صالح نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے امریکی حملے کی مذمت کی اور جانی نقصان کو دونوں ممالک کے لیے عظیم سانحہ قرار دیا۔
عراقی صدر کا کہنا تھا کہ ہم سب کو بہت بڑی سازش کا سامنا ہے، امیدہے کہ ہم جلد ان سازشوں کا مقابلہ کرتے ہوئے خطے میں استحکام لے آئیں گے۔
اس سے قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا اور جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ترک صدر کیساتھ گفتگو کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ہم اگر امریکی اقدام کیخلاف اکٹھے نہ ہوئے تو بڑا خطرہ پورے خطے کے امن کو تباہ کر دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت بہت بڑی غلطی ہے، اگر امریکی اقدام کے خلاف خاموش رہے تو دشمن زیادہ جرأتمند اور جارحانہ رویہ اپنا لے گا۔ ہماری قوم اس وقت افسردہ ہے۔
حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اور ترکی نے ایک دوسرے کو پیچیدہ مسائل پر سپورٹ کیا ہے، قرآن پاک بھی ہمیں سکھاتا ہے کہ نہ ہم کسی پر ظلم کریں گے اور نہ ہی اپنے پر ظلم ہونے دیں گے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد بہت افسردہ ہوں، قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد آیت اللہ خمینی اور ایرانی قوم سے تعزیت کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جلد ایران کا دورہ کروں گا جہاں پر ترکی اور تہران کے درمیان خطے کی صورتحال سمیت دیگر ایشو پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔