نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بڑا دھچکا لگ گیا، اپوزیشن جماعت کانگریس نے برطانیہ سے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر مداخلت کی درخواست کی ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے لیکر اب تک وادی میں ظلم کی داستان جاری ہے، اس دوران متعدد نوجوان شہید ہو گئے جن کو گھر گھر تلاشی کے دوران شہید کیا گیا، چادر اور چار دیواری کا تقدس بھی پامال کیا جا رہا ہے، بی جے پی کی پارٹی ہندوتوا کے نظریے پر عمل کرتے ہوئے اپنی اپوزیشن جماعت کی بھی بات نہیں سن رہی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم کو اب بڑا دھچکا ہے جب اپوزیشن پارٹی کانگریس جماعت کے رہنماؤں نے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن سے ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران کانگریس کے رہنماؤں کی طرف سے برطانیہ سے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر مداخلت کی اپیل ہے۔
A very productive meeting with UK representatives from the Indian Congress Party where we discussed the human rights situation in Kashmir.
— Jeremy Corbyn (@jeremycorbyn) October 9, 2019
There must be a de-escalation and an end to the cycle of violence and fear which has plagued the region for so long. pic.twitter.com/wn8DXLohJT
بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کی اپوزیشن جماعت کے رہنماؤں نے لیبر پارٹی کے رہنما اور 2015ء سے برطانوی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے والے جیرمی کوربن سے درخواست کی ہے کہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد وادی کی صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے مودی سرکار پر دباؤ ڈالیں۔
اس موقع پر سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ بھارتی کانگریس پارٹی کے برطانوی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات نتیجہ خیز رہی، جہاں پر مقبوضہ وادی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی کانگریس پارٹی کے برطانوی رہنماؤں کی طرف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہاں پر مداخلت ہونی چاہیے جبکہ وادی میں جاری تشدد کا خاتمہ بھی ہونا چاہیے، 5 اگست کے بعد سے لیکر اب تک وہاں کی صورتحال بہت زیادہ تشویش ناک ہے جس سے شہری مشکلات کا شکار ہیں۔