(ویب ڈیسک): نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ روز ایک سفید فام دہشت گرد نے نماز جمعہ کے وقت دو مساجد میں مسلمانوں پر اندھا دھند گولیاں برسادیں جس سے 49افرادشہید ہو گئے۔ آج جب اس دہشت گرد کو کرائسٹ چرچ کورٹ میں پیش کیا گیا تو اس نے میڈیا کے کیمروں کے سامنے ایک ہاتھ سےایک نشان بنا دیا جو اس بھیانک واردات کے پیچھے اس کی اصل وجہ کو بیان کرتا ہے۔ڈیلی میل آن لائن کے مطابق اس تصویر میں 28سالہ دہشت گردبرینٹن ہیریسن ٹیرینٹ نے ایک ہاتھ سے ’اوکے‘ (OK)کا نشان بنایا جو درحقیقت’وائٹ پاور‘ (White Power) کا نشان ہے۔ اس نشان کے ذریعے سفید فام باشندے اپنے برتر اور طاقتور ہونے کا اظہار کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پیشی کے دوران اس دہشتگرد نے اپنے کیے پر نادم ہونے کے بجائے چہرے پر مسکراہٹ آویزاں کی اور پیغام دیا کہ وہ اپنے کیے پر بلکل بھی شرمندہ نہیں ہے۔
یاد رہے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں بڑی دہشت گردی، 2 مساجد پر فائرنگ کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ مسلح شخص نماز جمعہ کے بعد مسجد میں داخل ہوا اور خود کار ہتھیار سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ حملہ آور نے کئی بار گن ری لوڈ کی اور مختلف کمروں میں جا کر فائرنگ کرتا رہا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور اس دوران ہیلمٹ پر لگے کیمرے سے ویڈیو بناتا رہا اور انٹرنیٹ پر براہ راست دکھاتا رہا۔
پولیس کو حملہ آور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے تارکین وطن اور مسلم مخالف مواد ملا ہے۔ پولیس کمشنر مائیک بش کے مطابق ایک خاتون سمیت تین مردوں کو حراست میں لیا گیا ہے، حملہ آور کی گاڑی سے دھماکا خیز ڈیوائسز بھی ملی ہیں، حملہ آور کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں متعدد افراد کو گولیاں لگی ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔