جکارتہ:(ویب ڈیسک) آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے مسلمان ملک انڈونیشیا میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے جہاں پر ایک شخص نے اپنے 'رائس ککر' سے شادی کرکے سب کو حیران کردیا ہے جبکہ اس شادی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں خیر الانعام نامی شخص نے اپنے رائس ککر سے شادی کرنے کے 4روز بعد اسے طلاق دیدی اور یہ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر خیر الانعام نامی پیچ پر کچھ تصاویر شیئر کی گئیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص جس نے انڈونیشیائی روایتی دلہا کا لباس زیب تن کیا ہوا ہے جبکہ اس کے ساتھ ایک رائس ککر ہے جسے اس نے اسی انداز میں دلہن بنارکھا ہے۔
ایک تصویر میں خیر الانعام کو رائس ککر کو چومتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ دوسری تصویر میں اس کو نکاح نامے پر رائس ککر کے ساتھ بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔
تصاویر کے کیپشن میں انہوں نے اپنی دلہن کو منصفانہ ، فرمانبردار ، محبت کرنے والا اور کھانا پکانے میں اچھا کہا ہے۔
ان تصاویر کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کافی پذیرائی ملی اور یہ دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں وائرل ہوگئیں۔
تاہم بعدازاں انڈونیشیائی شخص نے شادی کے چار دن بعد اپنے رائس ککر کو یہ کہہ کر طلاق دینے کا اعلان کیا کہ اس سے صرف چاول پکیں گے اور کچھ نہیں ہوگا۔
مقامی میڈیا کے مطابق شادی اور طلاق کا سارا ڈرامہ محض تفریحی مقاصد کے لیے سوشل میڈیا سٹنٹ سے زیادہ کچھ نہیں تھا کیونکہ خیر الانعام ایک مقامی سلیبریٹی ہیں جو اکثر تفریحی مقاصد کے لیے ایسا مواد بناتے رہتے ہیں۔