بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین میں کورونا وائرس کو شکست دینے کے بعد متعلقہ اداروں کی جانب سے شاندار مثالی اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ عالمی وبا کو ملک میں دوبارہ پھلنے پھولنے سے روکا جاسکے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی شہر ووہان میں عالمگیر وبا کو شکست دی جاچکی ہے اور معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد تعلیمی ادارے بھی کھل چکے ہیں۔
ووہان میں سکول انتظامیہ کی جانب سے کورونا پر قابو برقرار رکھنے کے لیے خصوصی طور پر پارٹیشن ڈیسک نصب کیا گیا ہے تاکہ جراثیم کے پھیلاؤ اور ایک دوسرے میں منتقلی کا سبب نہ بنے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی سکول میں بچوں کی تصاویر سماجی فاصلے کی بہترین عکاس
طالب علم فولڈنگ سکرین از خود نصب کرسکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اسے اپنے ساتھ نکال کر لے جایا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ اسکول میں داخلے پر خصوصی طور پر تھرمل سکریننگ بھی کی جارہی ہے۔
لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد شہر میں اب تک 121 سکول کھل جاچکے ہیں اور بچوں کی مکمل حاضری بھی یقینی بنائی جارہی ہے۔ 50 ہزار کے قریب طالب علموں نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز کردیا ہے۔
اس سے قبل احتیاطی تدابیر کی صورتحال کے پیش نظر چین کے شہر ہینگ ژہو کے ایک سکول میں سماجی دوری اختیار کرنےکے لیے منفرد اور تخلیقی طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے۔
حال ہی میں ڈیوک یونیورسٹی کی پروفیسر کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چینی شہر ہینگ ژہو کے مقامی سکول کی پہلی جماعت کے طالب علموں کی چند تصاویر شیئر کی گئیں جس میں بچوں کو سروں پر ایک پروٹیکٹو ہیڈ گئیر پہنے دیکھا گیا ہے۔
سماجی دوری اختیار کرنے کے لیے بچوں کو سروں پر ایک ایسی ٹوپی پہنائی گئی تھی جس کے دونوں اطراف کارڈ بورڈ سے بنی تقریباً 3 فٹ کی پٹی لگی ہوئی تھی ۔ یہ ٹوپی خاص طور پر اس لیے بنائی گئی ہے تاکہ بچے سماجی دوری پر عمل کر تے ہوئے سکول میں ایک دوسرے سے فاصلے پر رہیں۔