پاکستان اور چین کے درمیان خلائی تحقیق میں تعاون کا تاریخی معاہدہ

Published On 28 February,2025 04:51 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اورچین کے درمیان خلائی تحقیق میں تعاون کا تاریخی معاہدہ ہو گیا۔

پاکستان کے پہلے خلا باز کی تربیت اور چین سپیس سٹیشن مشن پر روانگی کے سلسلہ میں قومی خلائی ایجنسی سپارکو نے عوامی جمہوریہ چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

ترجمان سپارکو کے مطابق اس معاہدے کے تحت پاکستان کے پہلے خلا باز کو تیانگونگ، چینی خلائی سٹیشن کے مشن پر روانہ کیا جائے گا، دو پاکستانی خلا باز چین کے ایسٹروناٹ سینٹر میں تربیت حاصل کریں گے۔

سپارکو ترجمان کے مطابق ایک خلا باز کو سائنسی پے لوڈ سپیشلسٹ کے طور پر تربیت دی جائے گی، یہ خلاباز چین سپیس سٹیشن میں مخصوص سائنسی تحقیق کے لیے تیار ہوگا، خلا باز کے انتخاب کا عمل 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعد وہ CSS کے منصوبے کے مطابق آئندہ مشن میں شمولیت اختیار کرے گا۔

ترجمان سپارکو کے مطابق پاکستان کے پہلے خلا باز کا مشن جدید سائنسی تجربات پر مشتمل ہوگا، جن میں حیاتیاتی و طبی سائنس، ایئرو سپیس، اطلاقی طبیعیات، سیال میکینکس، خلائی تابکاری، ماحولیات، مٹیریلز سائنس، مائیکروگریویٹی اسٹڈیز اور فلکیات جیسے شعبے شامل ہوں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ یہ موقع پاکستان کے خلائی سفر میں ایک اہم موڑ ہے، آج کا دن انسانی خلائی پرواز میں پاکستان کی خواہشات کے لیے ایک سنگ بنیاد ثابت ہوگا۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ معاہدہ ایک تاریخی سنگ میل ہے، جو ٹیکنالوجی میں جدت، استعداد کار میں اضافے اور تحقیق کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ یہ تعاون خلا بازوں کی تربیت سے آگے بڑھ کر انسانی خلائی پرواز اور تحقیق کے طویل المدتی اہداف کے لیے بنیاد فراہم کرتا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل CMSA نے کہا کہ چین خلائی تحقیق میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، چین سپیس سٹیشن پروگرام میں پاکستان کی شمولیت دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتی ہے اور اس سے باہمی سائنسی تبادلے اور امن کے لیے خلائی تحقیق کے وژن کو تقویت ملے گی۔

چیئرمین سپارکو محمد یوسف خان نے نوجوانوں، ماہرین، اور تعلیمی اداروں کو پاکستان کے خلا باز پروگرام میں شمولیت کی دعوت دی۔