پیکا ایکٹ کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز، جواب طلب

Published On 10 February,2025 11:21 am

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر و دیگر کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19 اے کی خلاف ورزی ہے، پیکا ترمیمی ایکٹ میں فیک نیوز کی تعریف نہیں بتائی گئی، اس ایکٹ کی آڑ میں ہر خبر کو فیک نیوز بنا کر سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں ہوں گی۔

درخواست میں کہا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت صحافیوں کو خبر کا سورس بتانا پڑے گا، صحافی سے خبر کا سورس نہیں پوچھا سکتا، عدالت پیکا ترمیمی ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم قرار دے، لاہور ہائیکورٹ درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیوں کو روکنے کا حکم دے۔

یہ بھی پڑھیں: متنازع پیکا ایکٹ کیخلاف در خواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس

دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اس درخواست میں ایکٹ کی شقوں کو چیلنج کیا گیا ہے، لہٰذا اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری ہونا چاہیے جس پر جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس میں کہا کہ یہ کوئی رول نہیں ہے، صرف عدالتی نظیر ہے۔

بعدازاں عدالت نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف درخواست کو اسی نوعیت کی دیگر درخواستوں کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی اور فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا اور کیس کی مزید سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی۔