جانوروں کے حقوق کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے: جسٹس عائشہ اے ملک

Published On 18 January,2025 12:33 pm

لاہور: (محمداشفاق) سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں جانوروں کے حقوق کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جانوروں پر ہونے والے ظلم پر سخت سزا ہونا ضروری ہے۔

لاہور کے نجی ہوٹل میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور جانوروں کے حقوق سے متعلق کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

ابتدائی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ کہ آج ہم ایسے موضوع پر بات کرنے جا رہے ہیں جس پر عام طور پر لوگ بات نہیں کرنا چاہتے، جانور ہمارے معاشرے سمیت دنیا کیلئے بہت اہم ہے، ہر جاندار چیز کو بغیر خوف کے زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانوں کے ساتھ جانوروں کے حقوق بھی بہت اہم ہیں مگر اس پر کوئی بات نہیں، جانوروں کے حقوق کی بات کریں تو ہم اس معاملے پر بہت پیچھے ہیں، ہمیں سب کو ملکر اس کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں جانوروں کے حقوق کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے انسانوں کو صاف ستھرے پانی اور ماحول کی ضرورت ہے، جانوروں کو بھی انہیں چیزوں کی ضرورت ہے، جانوروں کو پیاس اور تکلیف سے آزادی ہونی چاہیے، ہمیں ایسے لیگل فریم ورک کی ضرورت ہے جو تمام جگہوں پر جانوروں کے حقوق کی بات کرے۔

جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا کہ ملک میں جانوروں کی ویلفیئر اور حقوق پر موثر اقدامات کی ضرورت ہے، ایسی تنظیمیں جو اس پر کام کر رہی ہیں ایک اچھا اقدام ہے جس پر مزید کام ہونا چاہیے، جانوروں پر ہونے والے ظلم پر سخت سزا ہونا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹولنٹن مارکیٹ میں جانوروں کی صورتحال پر تشویش ہے، آوارہ کتوں کو مارنے کے کیس پر بہت غور و فکر کیا گیا ہے، آوارہ کتوں کو مارنے کے کیس میں کسی کو نہیں پتہ تھا کہ کس قانون کے تحت کتوں کو مارا جاتا ہے، صرف بتایا گیا کہ ریبیز کی وجہ سے کتوں کو مارا جا رہا ہے۔