اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کا ایک موقع دیا ہے، اگر مذاکرات کرنے ہیں تو کریں ورنہ 14 دسمبر دور نہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’دنیا مہربخاری کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اگر یہ سنجیدہ ہیں تو سیاسی استحکام لائیں، پہلے یہ کہتے تھے ہم سیاسی لوگ نہیں مذاکرات نہیں کرتے، حکومت کی شروع دن سے پالیسی ہے پی ٹی آئی کو مارا جائے۔
شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ عدالتی اور سیاسی جنگ ہم لڑ رہے ہیں، حکومت کو غیرسنجیدہ رویہ نہیں اپنانا چاہئے، ہم سیاسی لوگ ہیں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، تحریک انصاف احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹی۔
انہوں نے کہا کہ تسلیم کرتا ہوں اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات اس نہج تک نہیں جانے چاہئیں تھے، وزیراعظم تو ہمیں دہشت گرد کہتا ہے مذاکرات کیسےکریں گے، حکومت کی باتوں میں بہت بڑا تضاد ہے، ہمیں نہیں لگتا حکومت سیاسی معاملات کو آگے لے کر جانا چاہتی ہے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیں کسی اور سے لڑانا چاہتی ہے، ہم تو چاہتے ہیں 9 مئی، 26 مئی کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے، تحریک انصاف کے موقف میں کوئی تضاد نہیں، کرم کے حوالے سے بھی حکومت نے سیاست کی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف میں کوئی تقسیم نہیں ہے، 15 دسمبر کو پشاور میں یوم شہدا منایا جائے گا، بانی پی ٹی آئی نے عمر ایوب کو مذاکرات کا پورا اختیار دیا ہے، حکومت کو سٹریٹ پاور کو کمزور نہیں سمجھنا چاہئے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ڈائیلاگ نہیں کرے گی تو پھر ہمارے لوگ بھی مخالفت کریں گے، نہیں معلوم حکومت اس وقت کس رعونت میں ہے، مذاکرات ہماری کوئی مجبوری نہیں ہے۔