راولپنڈی: (دنیا نیوز) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی مبینہ سہولت کاری کے الزام میں تحویل میں لئے گئے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ظفر اقبال کو رہا کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ظفر اقبال کو 13 اگست کو پوچھ گچھ کیلئے تحویل میں لیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ظفر اقبال جمعہ کی سہ پہر اچانک اڈیالہ جیل کے قریب اپنی رہائش گاہ پہنچے، ظفر اقبال کے گھر پہنچنے پر لاپتہ اسسٹنٹ ناظم شاہ کی فیملی نے بھی ملاقات کی، ظفر اقبال نے فیملی سے ملاقات میں ناظم شاہ کے بارے لاعلمی کا اظہار کیا۔
جیل میں عمران خان کی مبینہ سہولت کاری کے شبے میں اڈیالہ جیل کے مزید 2 افسران سے پوچھ گچھ شروع کی گئی تھی، ان افسران میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال اور اسسٹنٹ ناظم شامل تھے جبکہ دونوں افسران سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کے قریب رہائش پذیر تھے۔
14 اگست کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل محمد اکرم کو بھی عمران خان کیلئے پیغام رسانی اور سہولت کاری کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
دوسری جانب سابق آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ بھی گھر پہنچ گئے اور انہوں نے حساس اداروں کی جانب سے حراست میں لئے جانے کی تردید کی ہے۔
ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ اپنے ہی گھر میں اپنی گرفتاری کی خبر چائے کی چسکی لیتے ہوئے سُن رہا ہوں، اسے زرد صحافت کہتے ہیں۔