مکہ المکرمہ: (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان رواں سال حج کی سعادت حاصل کریں گے، 5روزہ مناسک حج کی ادائیگی کا آغاز جمعہ 14 جون 2024 اور رکن اعظم وقوف عرفہ 15 جون بروز ہفتہ کو ہوگا۔
رواں سال عازمین حج کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے انتظامات مکمل کر لیے گئے، مقدس مقامات پر حجاج کرام کی سکیورٹی کو یقینی بنانے اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔
اب تک 12 لاکھ سے زائد مسلمان حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں، عازمین حج 5 روزہ مناسک حج کی ادائیگی کا آغاز 14 جون 2024 جمعہ کو منیٰ میں پہنچ کر کریں گے، ایک دن منیٰ میں قیام کے دوران عازمین حج پانچ وقت کی نماز اور عبادت بجا لائیں گے۔
15 جون ہفتہ کی صبح عازمین حج میدان عرفات کیلئے روانہ ہوں گے جو حج کا رکن اعظم ہے، میدان عرفات میں حج کے خطبہ کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ملا کر پڑھی جائیگی۔
حجاج کرام میدان عرفات میں قیام کے دوران سارا دن خضوع و خشوع کے ساتھ اللہ کی عبادت کریں گے، مغرب سے پہلے حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی پڑھیں گے۔
مزدلفہ میں ہی حجاج کرام شیطان کو کنکریاں مارنے کیلئے کنکریاں اکھٹی کریں گے۔ حجاج کرام رات مزدلفہ میں ہی گزاریں گے جہاں وہ آرام کرنے کے ساتھ ساتھ عبادت بھی کریں گے۔16 جون بروز اتوارکی صبح حجاج کرام منیٰ واپس روانہ ہونگے جہاں وہ رمی جمرات کریں گے۔
پہلے بڑے شیطان کو پھر درمیانے اور اس کے بعد چھوٹے شیطان کو سات سات کنکریاں ماری جائیں گی، شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام اللہ کی راہ میں جانور قربان کریں گے پھر اپنا سر منڈوا کر احرام کھول کر عام لباس پہنیں گے اور پھر مزید دو روز تک منیٰ میں ہی قیام کریں گے۔
16 جون کو ہی حجاج کرام بیت اللہ کے طواف کیلئے مکہ روانہ ہوں گے، 17 جون پیر کوحجاج کرام ایک بار پھر رمی جمرات کریں گے اور سارا دن اور رات عبادت میں گزاریں گے۔
18 جون منگل کو آخری بار تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام مغرب ہونے سے پہلے منیٰ کی حدود سے نکل جائیں گے۔