لاہور: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی نے پنجاب میں از سر نو تنظیم سازی کا فیصلہ کر لیا۔
پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی نے ایک اصولی فیصلہ کیا تھا کہ ہم آئینی عہدے ہی رکھیں گے، تنظیم سازی ہر تین سال بعد ہونی چاہئے، ہم نے سینیٹ میں عہدے صرف کارکنوں کو دیئے۔
راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ میں خود گراس روٹ سے ہی آگے آیا ہوں، یہ صرف پی پی پی ہی کرتی ہے، ملک میں سیاسی تناؤ کم ہونا چاہئے، ایک اچھا ماحول بنانے کی ضرورت ہے، گورنر کے پی کے خود وزیراعلیٰ کے پی کے کے پاس جانے کو تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں ن لیگ اور پی پی پی کی اچھی شراکت داری ہے، پی پی طلباء یونین کی بحالی کے حق میں ہے، پی پی کا ووٹ بینک پہلے سے بڑھا ہے۔
پی پی وسطی پنجاب کے صدر نے کہا کہ پی پی نے فیصلہ کیا ہے پنجاب میں ازسرنو تنظیم سازی کی جائے گی، تاثر دیا جا رہا ہے پیپلز پارٹی پنجاب میں کمزور ہوگئی ہے، تنظیم سازی کو100 دن میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، جہاں ضرورت ہوئی پارٹی میں تبدیلیاں لائیں گے۔
راجہ پرویزاشرف نے مزید کہا کہ اداروں کو آپس میں جوڑنے کی سیاست کرنے کی ضرورت ہے، نوجوان قیادت اور تجربہ کار لوگوں کا خوبصورت گلدستہ بنائیں گے، تنظیم سازی کو 100 دن میں پایہ تکیمل تک پہنچائیں گے، جہاں ضرورت ہوئی پارٹی میں تبدیلیاں لائیں گے، اداروں کو آپس میں جوڑنے کی سیاست کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان قیادت اور تجربہ کار لوگوں کا خوبصورت گلدستہ بنائیں گے، بلاول بھٹو بھی چاہتے ہیں نوجوانوں کو آگے لایا جائے، کئی عرصے سے تاثر دیا جا رہا تھا کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کمزور ہوگئی، عزم کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کو پھرعروج پر لیجانے کی کوشش کریں گے۔
راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کو متحرک کرنے کیلئے اقدامات کریں گے، پی ایس ایف کو بھی متحرک کریں گے۔