اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا، فیصلے کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی، 5 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر کہیں پی ٹی آئی امیدوار کو انتخابی عمل سے روکا گیا تو غلط ہے، دانیال عزیز
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا فیصلہ ممبر کے پی جسٹس (ر) اکرم اللہ نے تحریر کیا، فیصلہ 11 صفحات پر مشتمل ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی آئین کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کرانے میں ناکام رہی، پی ٹی آئی کو بلے کا نشان نہیں ملے گا۔
تفصیلی فیصلہ
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کو امیدواروں نے چیلنج کیا تھا، الیکشن کمیشن کے پولیٹیکل فنانس ونگ نے بھی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراض اٹھائے، الیکشن کمیشن کے پولیٹیکل فنانس ونگ نے پی ٹی آئی کو سوالنامہ دیا، پی ٹی آئی ہماری ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہی۔
پی ٹی آئی پر عام اعتراض پارٹی آئین کے مطابق انتخابات نہ کرانے کا تھا، عمر ایوب کو کسی آئینی فورم نے سیکرٹری جنرل تعینات نہیں کیا، عمر ایوب نیاز اللہ نیازی کو چیف الیکشن کمشنر تعینات نہیں کر سکتے تھے۔
جمال انصاری کو بطور چیف الیکشن کمشنر ہٹانے کی کوئی دستاویز نہیں تھی، پی ٹی آئی کے 2017ء میں منتخب عہدیداروں کی مدت ختم ہو چکی ہے، پارٹی ریکارڈ کے مطابق اسد عمر پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل ہیں۔
فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی پر اعتراض تھا کہ اس نے انتخابات خفیہ کرائے، خواہاں شخص نے بلے کا انتخابی نشان لینے کے لیے ایسا کیا، پی ٹی آئی چیئرمین کی مدت 13 جون تک تھی، پی ٹی آئی چیئرمین نے 10 جون 2022ء تک کوئی انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کرائے۔
پی ٹی آئی کے مبینہ نئے چیئرمین نے انٹرا پارٹی کی دستاویزات جمع کرائیں، اعتراض تھا کہ کسی ممبر کو الیکشن لڑنے نہیں دیا گیا، اعتراض تھا کہ پی ٹی آئی دفتر میں کوئی نامزدگی کاغذات نہ تھے۔
پس منظر
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 18 دسمبر کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور ایک روز قبل پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 22 دسمبر تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے انتخابی نشان کے حصول کیلئے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر 3 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے تھے، جس میں بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ چیئرمین جبکہ عمر ایوب پارٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل میں رکاوٹوں کی شکایات کا نوٹس لے لیا
پارٹی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا، اس کے علاوہ مزید دو درخواستیں بھی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے دائر ہوئی تھیں، جس میں الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔