اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ریکوڈک منصوبے سے متعلق صدارتی ریفرنس کا 11 صفحات پر مشتمل تفصیلی نوٹ جاری کرتے ہوئےکہا ریکوڈک معاہدہ آئین و قانون کے مطابق کیا گیا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے نوٹ میں لکھا ریکوڈک منصوبے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر 9 دسمبر کو مختصر متفقہ رائے دی تھی، تاحال ریکوڈک منصوبے پر صدارتی ریفرنس سے متعلق تفصیلی رائے جاری نہیں ہوئی، ریکوڈک معاہدہ آئین و قانون کے مطابق کیا گیا، پاکستان پر پچھلے ریکوڈک منصوبے کی خلاف ورزی پر عائد 10 ارب ڈالر جرمانے سے سنگین اثرات ہوتے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے لکھا خوش قسمتی سے پاکستان پر عائد بھاری جرمانہ معاہدے کی صورت طے ہوا، ریکوڈک منصوبے سے بلوچستان کے مقامی مزدوروں اور عوام کو فائدہ پہنچے گا، عدالت نے انہی وجوہات پر ریکوڈک معاہدے کی توثیق کی اجازت دی۔