کوئٹہ: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر تعلیم نصیب اللہ مری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم بلوچستان کے لیے اعلانات کرتے ہیں لیکن ایک روپیہ تک نہیں دیتے۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم سے لوگ پوچھتے ہیں وزیراعظم کے اعلانات کے پیسے کہاں گئے؟ بلوچستان میں مزید سکولوں کی ضرورت ہے، صوبہ میں لائیو سٹاک کا محکمہ تباہی کے دہانی پر ہے، کافی عرصے سے لائیو سٹاک میں آسامیوں کا اعلان تک نہیں ہوا۔
نصیب اللہ مری نے کہا کہ بلوچستان میں ایگریکلچر کیلئے سب سے زیادہ فنڈز رکھنے چاہئیں، محکمہ صحت پر بھی خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے، ہر یونین کونسل میں کم از کم بی ایچ یو ہونا چاہئے۔
صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی آواز ایک طاقتور آواز ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان حکومت کے وفاقی بجٹ سے بائیکاٹ کا نوٹس لے لیا، وزیر اعظم نے بلوچستان کے واجبات جاری کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
رکن اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے کہا کہ گرین بس پراجیکٹ کو پنک بس سروس کا نام دیا جائے، پنک بس کا نام دے کر خواتین اور خصوصی افراد کے کیلئے سروس شروع کی جائے۔