ایبٹ آباد: (دنیا نیوز) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورت حال اچھی نہیں، ایسی حالت میں الیکشن کا انعقاد کیسے ممکن ہوگا۔
یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایبٹ آباد کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر حاجی غلام علی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے وہ ہمیں حکم کر سکتا ہے، میں نے الیکشن کمیشن کو کہا آپ الیکشن کا انعقاد کریں مگر جو مدد گار ادارے ہیں ان سے مشاورت کریں، پولنگ سٹیشن اور ووٹر کا تحفظ یقینی بنایا جائے ہم مشورہ دے سکتے ہیں ماننا نہ ماننا ان کی مرضی ہے۔
انہوں نے کہا کیا ہمارا ملک اس حالت میں انتخابات کا متحمل ہو سکتا ہے جب ہم پائی پائی کے قرض کے طلبگار ہیں اور 3 ارب تک انتخابات پر اخراجات ہونے ہیں، عوامی حکومت ملک کی ضرورت ہے مگر ٹکڑوں میں الیکشن کے متحمل نہیں ہو سکتے، صوبائی اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں تھے، ملک اس حالت میں کیوں پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر خیبر پختونخوا کا نگران وزیر اعلیٰ کو سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے خط
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ 170 کی اپوزیشن کو عزت دینے کی بجائے چٹ پر کام چلایا جاتا تھا، ایک میز پر بیٹھ کر سب اپنی رائے پیش کریں، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، تمام جماعتوں سے بات بھی کی کہ سب مل کر بیٹھیں، میں وزیر اعظم کا مشکور ہوں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں میری تجویز پر سب کو مدعو کیا۔