پنجاب، کے پی اسمبلیوں کی تحلیل، وفاق سے استعفے اکٹھے دینے کا فیصلہ ہوا، فواد چودھری

Published On 15 December,2022 10:47 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ پنجاب، کے پی اسمبلیوں کی تحلیل اور قومی اسمبلی سے استعفے اکٹھے دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک ہی نقطہ ہے کہ الیکشن کرایا جائے، حکومت واضح کرے ہم الیکشن کےنقطے پر بات چیت کریں گے، جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا تب تک معاشی استحکام نہیں آسکتا۔

فواد چودھری نے کہا کہ یہ خام خیالی ہے کہ سیاست دانوں کو باہر کر کے ٹیکنو کریٹ حکومت قائم کر دے، ثابت ہو گیا ہے موجودہ حکومت حالات کو ٹھیک نہیں کر سکتی، حالات وہی حکومت ٹھیک کر سکتی ہے جس کے پیچھے عوام ہوگی۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلی سے نکلے ہیں تو اتنی بڑی تحریک شروع ہوئی ہے، موجودہ نظام ڈیلیورنہیں کر پا رہا، عوام بند کمروں کے فیصلوں کو قبول نہیں کریں گے، عام انتخابات میں تو (ن) لیگ کو امیدوار بھی نہیں ملیں گے۔

فواد چودھری نے کہا کہ اسمبلیاں 17 دسمبر کو بھی تحلیل ہو سکتی ہیں، کچھ دیر پہلے عمران خان کی مونس الہیٰ سے تفصیلی ملاقات ہوئی، موجودہ نظام کا ہم حصہ نہیں بننا چاہتے، پنجاب، خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل ہونے سے 70 فیصد انتخاب ہو گا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں ہم نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے نشستیں حاصل کیں، عمران خان کا جادو اس وقت سر چڑھ کر بول رہا ہے، ہمیں کوئی شبہ نہیں دوتہائی اکثریت سے واپس آئیں گے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے مزید کہا کہ حکومت الیکشن کی طرف نہیں آرہی، حکومت بتائے پاکستان کو کیسے چلائے گی فریم ورک بتائے، سات ماہ کے اندر اکانومی کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ ساڑھے 7 لاکھ لوگ ملک سے باہر جا چکے ہیں، اگرمستحکم نظام قائم نہیں کرتے تو پاکستان کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔
 اسمبلیاں تحلیل ہوتے ہی پی ٹی آئی کا دوبارہ سڑکوں پر آنے کا فیصلہ
اس سے قبل اسمبلیاں تحلیل ہوتے ہی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے دوبارہ سے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کرلیا، عمران خان کے زیرصدارت سینئر لیڈرشپ کے اجلاس میں پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی گئی کہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد ہم کیا سیاسی لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

عمران خان نے ہدایت کی کہ سب سے بڑا ایشو مہنگائی ہے ہمیں اس پر پہلے سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ آواز بلند کرنا ہے، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ این آر او ٹو کو اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد کی احتجاجی اور انتخابی مہم میں ہدف تنقید بنایا جائے گا، حکومتی رہنماؤں کے کرپشن کے کیسز پر ملنے والے ریلیف پر قانونی لائحہ عمل کا بھی جائزہ لیاجائے گا۔

اجلاس میں طے پایا کہ نیب کے پی ڈی ایم کے رہنماؤں کے کیسز پر رویے کو بھی انتخابی اور احتجاجی مہم میں اٹھایا جائے گا، پی ڈی ایم کے خلاف بند ہونے والے تمام کیسز کو عوامی مہم میں دوبارہ سے اجاگر کیا جائے گا۔

اجلاس کے بارے میں ذرائع کا کہنا تھا کہ جیتنے والے حلقوں کے بعد پی ٹی آئی کے ہارنے والے حلقوں میں بھی ریلیوں کی کال دینے کی تجویز دی گئی، بجلی، گیس کے یوٹیلٹی بلز، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے معاملات بھی پی ٹی آئی قیادت اجاگر کرے گی، پی ڈی ایم قیادت کے خلاف کرپشن کے بیانیے کو دوبارہ شدت سے منظر عام پرلانے پر بھی اجلاس میں اتفاق کیا گیا۔

تحریک انصاف نے اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد دوبارہ سے سڑکوں پر آنے کے لئے بھی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی۔

چوروں کو این آر او ٹو دیکر ملک پر اصل ظلم کیا گیا: عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چوروں کو این آر او ٹو دے کر ملک پر اصل ظلم کیا گیا۔

عمران خان نے کوئٹہ کے اے ایس ایف طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی ان کو پکڑنے لگتے ہیں باہر بھاگ جاتے ہیں، انہوں نے پہلے مشرف سے ڈیل کی اور اب باجوہ سے ڈیل کی، نوازشریف واپس آنے کے لئے پر تول رہا ہے، نوازشریف نیلسن منڈیلا بنا ہوا ہے کہ میرے ساتھ بہت ظلم ہوا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں انصاف نہیں ہے، انصاف ہی ایک قوم کو آزاد کرتا ہے، جو معاشرہ ظلم اور ناانصافی کا مقابلہ نہیں کرتا وہ مر جاتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اللہ نے ہم پر جہاد اس لئے فرض کیا ہے کہ ہم ظلم و ناانصافی کے سامنے کھڑے ہوں، جتنا معاشرے میں جنگل کا قانون ہوتا ہے طاقتور کمزور پر ظلم کرتا ہے، انسانی قانون کے اندر انصاف ہوتا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جانوروں کے معاشر ے میں طاقت کی حکمرانی ہوتی ہے، آپ بیساکھیاں لے کر چلنا شروع کردیں تو آپ کی ٹانگیں کمزور ہوجائیں گی، ہم نے وہ پاکستان بنانا ہے جو اپنے پیروں پر کھڑا ہو، اپنا پیسہ باہر بھیج دیتے ہیں اور دوسرے سے مدد مانگ رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا ہے کہ جانور بھی کھاتا پیتا ہے اور بچے پیدا کرکے مرجاتا ہے، انسان کا رتبہ تب ہے جب اس میں انسانیت ہو، میں صرف اور صرف اپنی قوم کے مستقبل کے لئے نکلا ہوا ہوں، یہ بھی کوئی مستقبل نہیں ہے کہ میں ویزہ لے کر باہر چلا جاؤں گا، بزدل طبقہ کبھی نہیں نکل سکتا اور دوسرا خود غرض۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو بجائے باہر بھاگ جانے کے اس ملک کے لیے کام کرنا چاہیے، یہ اپنے 1100ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کررہے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ چور این آر او کی گنگا میں دھل کر پاک ہورہے ہیں، آج کسان سڑکوں پر ہے، پیداوار نیچے آگئی ہے، ہماری ٹیکس کولیکشن ریکارڈ سطح پر تھی، چوروں کو اوپر لاکر بٹھا دیا گیا، سارے برصغیر میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان میں تھا۔