لاہور: (لیاقت انصاری سے) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے شرکاء کو ہر شہر میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔ روٹ میں عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کیے جائیں۔ مارچ کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جائے، شرکاء کی فول پروف سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر، ق لیگ کے رکن قومی اسمبلی مونس الٰہی، پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، حسین الٰہی نے شرکت کی۔ میاں محمودالرشید، عمر سرفراز چیمہ، چیف سیکرٹری عبداللہ سنبل، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کیپٹن ریٹائرڈ اسد اللہ خان، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب، سی سی پی او لاہور، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر، کمشنر گجرات ڈویژن، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، آر پی او گجرات، گجرات، سیالکوٹ، وزیر آباد، حافظ آباد کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز جبکہ کمشنر راولپنڈی ڈویژن، آر پی او راولپنڈی، سی پی او راولپنڈی، جہلم کے ڈپٹی کمشنرز اورڈی پی اوزکی ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
میٹنگ کے دوران پولیس حکام نے لانگ مارچ کی سکیورٹی کے بارے میں مجوزہ پلان پیش کیا، جمعرات سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے سکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ پرویزالٰہی نے لانگ مارچ کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے شرکاء کو وزیرآباد سے راولپنڈی تک ہر شہر میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔ لانگ مارچ کے روٹ میں آنیوالی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کیے جائیں۔ وزیر آباد سے راولپنڈی تک لانگ مارچ کے روٹ پر 15ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال انداز میں فرائض سرانجام دے۔ لانگ مارچ کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کمی جائے، لانگ مارچ کے گرد 2 درجاتی سکیورٹی حصار بنایا جائے۔ پی ٹی آئی کی قیادت اورلانگ مارچ کے شرکاء کی فول پروف سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کنٹینر پربلٹ پروف روسٹرم اوربلٹ پروف شیشے کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ نیا بلٹ پروف کنٹینرتیار کیا جائے، اس ضمن میں پنجاب حکومت ہر ممکن معاونت کرے گی۔ ہرلحاظ سے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے جائیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ہر ضلع میں پولیس اور انتظامیہ کے آفیسرز کو کوآرڈینیشن کیلئے مامور کیا جائے۔ راولپنڈی میں دیگر اضلاع سے پولیس کی اضافی نفری منگوائی جائے۔ حافظ آباد میں عمران خان کو قتل کی دھمکیاں دینے والے گرفتار ملزم کے دیگر ساتھیوں کو بھی قانون کی گرفت میں لایاجائے۔ پولیس فورس میری ٹیم ہے،ان کی قربانیاں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
اس موقع پرسابق وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پولیس کی قربانیوں کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ میں نے اپنی تقریر میں محکمہ پولیس پر تنقید نہیں کی بلکہ فر د واحد پر تحفظات کا اظہار کیا۔ عمران خان نے گوجرانوالہ میں بہترین سکیورٹی انتظامات پر پولیس کا دوبار شکریہ ادا کیا۔ پولیس کی طرح ہر محکمے میں باصلاحیت آفیسرز بھی ہیں اوراوسط آفیسرز بھی ہیں۔ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا، ایف آئی آر میں تاخیر پر عوام میں تشویش پیدا ہوئی اورسوالات اٹھے۔ میری تقریر کو غلط رنگ دیا گیا۔ درج ہونے والی ایف آئی آر کو ہر ایک نے مسترد کردیاہے۔ کچھ عناصرہمارے لانگ مارچ سے خوفزدہ ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ یہ مارچ ہو۔
اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ پولیس نے لانگ مارچ کے دوران بہترین سکیورٹی دی۔ جمعرات سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے دوران بہترین کو آرڈینیشن کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔