اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کاسائفر کے معاملے پر غیرذمہ درانہ اور سازشی بیانیہ قوم کے سامنے آچکا ہے، سابق وزیراعظم نے ملکی مفاد کے خلاف خطرنا ک کھیل کھیلا اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی، ملکی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل سے ایک آڈیو لیک زیربحث ہے جس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے پرائیویٹ سیکرٹری کی گفتگو ہے۔ جب بطور ارکان پارلیمنٹ یا وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا جاتا ہے تو اس میں یہ عہد کرتے ہیں کہ قومی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیحی نہیں دیں گے کیونکہ پبلک آفس ہولڈرکو وسیع ترقومی مفاد میں اہم فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔
وفاقی وزیر قانون عمران خان کا سازشی بیانیہ اب لوگوں کے سامنے آچکا ہے،عمران خان نے ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی، سابق وزیراعظم نے سائفر کے معاملے پر غیر ذمہ دارانہ طرز عمل اپنایا۔ ہمیں ایسے فیصلے کرنے چاہیئں جو ریاست کے مفاد میں ہوں،سابق وزیراعظم نے ملکی مفاد کے خلاف خطرناک کھیل کھیلا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے سفارتی تعلقات کی طویل تاریخ ہے، قوم نے دیکھ لیا سازشی بیانیے کا آغاز کہاں سے ہوا، سابق وزیراعظم کو ان کے پرنسپل سیکرٹری صاف لفظوں میں بتا رہے ہیں کہ سائفر پبلک نہیں کیا جا سکتا لیکن انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سے کھیلنا ہے اور پھر بیانیے کو آگے لے کر چلنے کی بات کی ، سابق پرنسپل سیکرٹری کو احساس ہونا چاہئے تھا کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں انہیں سیاسی جماعت کا ایجنڈا لے کر نہیں چلنا چاہئے تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی، ان کے بیانیے کے بارے میں میڈیا اورعوام اچھی طرح جانتے ہیں ، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ بادی النظرمیں کوئی سازش نہیں تھی جو ملک کو ہلاک ر کھ دے، منتخب قومی اسمبلی کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، عدالت نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا، موجودہ حکومت نے سائفرکی تحقیقات کےلئے سابق وزیراعظم کی جانب سے جوڈیشل کمیشن بنانے کےلئے سپریم کورٹ کو بھیجا گیا خط ابھی تک واپس نہیں لیا تاہم سپریم کورٹ نے مناسب نہیں سمجھا کہ اس کے فیصلے کے بعد اس پر کارروائی ہو۔
اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ حکومت پاکستان سائفر کے معاملے کی قانونی طور پر تحقیقات کرے گی،ملکی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی آڈیو سوشل میڈیا پرموجود ہے، انہوں نے سائفر عوام میں لہرا کر پبلک سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ، انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آڈیولیک کے معاملے کاتفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے حوالے سے فیصلے اور ترجیحات کا تعین کیا گیا،حکومت نے اس حوالے سے وزیر داخلہ کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی بنائی ہے،کمیٹی میں سکیورٹی اداروں کے نمائندے شامل ہونگے،کمیٹی ان آڈیو لیکس اور خفیہ ریکارڈنگ کا جائزہ لے گی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھرکوسائبر سکیورٹی کے چیلنج کا سامنا ہے، مختلف طریقوں سے سائبر سکیورٹی کے حملے ہوتے ہیں، پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، ہمیں ریاستی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق میں توازن برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے، جدید ٹیکنالوجی بالخصوص سائبر سکیورٹی کے تناظرمیں قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سائبر سیکورٹی سے متعلق قانون سازی کا ہدف دیا گیا ہے،اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں اور سول سوسائٹی کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔