لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار پر مقدمات ختم نہیں ہوئے، وہ پاکستان نہیں آسکتے، جب عمران خان کال دیں تو رانا ثنا اللہ اسلام آباد سے باہر نکل کر دکھائیں، وفاقی وزیر داخلہ کو ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی پر سز ا ہوگی۔
پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے مریم نواز کی باتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے تو اس خاندان کی بڑی خدمت کی ہے مگر مریم بی بی کے بارے میں جو آڈیو لیکس ہوئی ہیں اس میں انہوں نے جو میرے بارے میں زبان استعمال کی ہے اس پر مجھے افسوس ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی اصلیت مجھے پتہ لگ گئی تھی اس وجہ سے میں اور مونس عمران خان کے ساتھ گئے تھے، میرے خلاف انہوں نے جو باتیں کی ہیں میں نہیں سمجھتا کہ اس کے بارے کوئی ذکر کروں، اس پر جتنا بھی دکھ اور افسوس کیا جائے وہ کم ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اس آڈیو لیکس سے ایک چیز کا فائدہ ہوا ہے کہ جو لوگ ان کے ساتھ ہیں ان کو بھی ان کی اصلیت کا پتہ چل گیا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ماحول دوست پاور پلانٹ وقت کا تقاضا ہے
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سے جرمن کمپنی کے وفد نے ملاقات کی، صوبے میں ماحول دوست ویسٹ ٹو انرجی پاور پلانٹ پراجیکٹ لگانے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔
ایوان وزیراعلیٰ میں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی سے جرمن کمپنی کے وفد نے ملاقات کی، وفد نے پنجاب میں ماحول دوست ویسٹ ٹو انرجی پاور پلانٹ پراجیکٹ لگانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے ویسٹ ٹو انرجی پاور پلانٹ لگانے کے منصوبے کے امور جلد طے کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ گرین فیلڈ پاور پلانٹ سے پنجاب کو سستی بجلی ملے گی، جرمن کمپنی کے ساتھ پراجیکٹ پرعملدرآمد کیلئے باقاعدہ ایم او یو پر دستخط کئے جائیں گے، پراجیکٹ کے خدوخال کو جلد حتمی شکل دی جائے، وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ تمام متعلقہ محکمے ایم او یو کیلئے تیز رفتاری سے امور طے کریں۔
چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ ہر سطح پر شفاف طریقے سے کام ہوگا، موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں ماحول دوست پاور پلانٹ لگانا وقت کا تقاضا ہے، سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی، پنجاب میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہوگی او رروزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ منصوبے کے تحت کوڑا کرکٹ کو تلف کرنے کے مسئلے سے بھی نجات ملے گی، منصوبے کے پیپر ورک میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔