اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک پر چور قابض ہیں اور روز اپنے کیسز کو معاف کروا رہے ہیں۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے خیبر پختونخوا ہاؤس میں اسٹوڈنٹس کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آزادی کے لیے سیاست نہیں جدوجہد کی جاتی ہے۔ اگر ہم ملک میں انصاف لے آئے تو یہ حقیقی ملک بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو طاقتور ہے وہ اوپر ہے اور غریب کمزور ہے جبکہ آزادی کے لیے کھڑی نہ ہونے والی قومیں تباہ ہوجاتی ہیں اور نامور چور اور ڈاکو ملک پر بیٹھ جائیں تو وہ ملک تباہ ہو جاتا ہے۔جس قوم میں قانون کی حکمرانی نہیں وہ تباہ ہوجاتی ہے۔ نواز شریف اور زرداری کا اپنا پیسہ بیرون ملک پڑا ہے تاہم اب یہ وقت پاکستان کے لیے فیصلہ کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب ممالک میں ہر جگہ زرداری اور شریف بیٹھے ہیں اور اب باری باری چوروں کے مقدمات ختم ہو رہے ہیں لیکن جس طرح قوم میں شعور آیا تو حقیقی آزادی کی تحریک کامیاب ہو گی۔ غلام صرف اچھے غلام بن سکتے ہیں لیکن صرف آزاد قومیں اوپر جاتی ہیں۔ بعض لوگ سیاست کو پیسہ بنانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور بعض لوگ عوامی خدمت کے لیے سیاست میں آتے ہیں لیکن خوددار لوگ اپنے قوم کی عزت کرواتے ہیں۔ شہباز شریف ہر جگہ جا کر کہتے ہیں میں مانگنے نہیں آیا لیکن مجبور ہوں۔
سینیٹ میں مہنگائی سمیت دیگر معاملات پوری قوت سے اٹھانے پر اتفاق
بعد ازاں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی زیر صدارت پارٹی اراکین سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی اور ملکی مجموعی سیاسی صورتحال اور معیشت کی تباہی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں نیب قانون میں ترمیم کے بعد لوگوں کو ملنے والی چھوٹ پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ایوانِ بالا میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت ہوئی۔
اجلاس میں حقیقی آزادی کی تحریک کے فیصلہ کن مرحلے کی تیاریوں کے حوالے سے اہم امور پر غور کیا گیا جبکہ مہنگائی، معاشی تباہی سمیت دیگر معاملات پوری قوت سے ایوان میں اٹھانے پر اتفاق ہوا۔
اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ مجرموں کو این آر او دوئم دے کر ملک و قوم کے ساتھ سنگین اور مجرمانہ مذاق کیا گیا جبکہ قوم کے لوٹے گئے 1100 ارب روپے ہضم کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ جس مجرم کو نجات دہندہ کہہ رہے ہیں وہ 20 ارب کا خسارہ چھوڑ کر گیا اور مستحکم ہوتی معیشت کو تنبیہ کے باوجود تباہی کے گھڑے میں اتار دیا گیا۔ غیر یقینی کی کیفیت معیشت کے لیے زہرقاتل ہے جس کا انتخاب کے اعلان سے ہی تدارک ہو گا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں کروڑوں پاکستانی سیلاب جیسی آفت میں گھرے ہیں اور وزیر اعظم وزیروں سمیت قوم کا پیسہ عیاشیوں میں اڑا رہا ہے۔ مجرموں کو کسی طور قبول کرنے کو تیار ہوں اور نہ ہی قوم کرے گی۔ قائدین پوری یکسوئی سے تیاری کریں کیونکہ جدوجہد فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ اپنی حقیقی آزادی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن کال دوں گا۔ کل رحیم یار خان میں اہم خطاب کروں گا۔