لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سیالکوٹ واقعے کے مرکزی ملزمان سمیت 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ وزیر آباد روڈ پر مبینہ توہین مذہب پر نجی فیکٹری کے مینیجر کو مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کر دیا، مشتعل افراد نے فیکٹری کا گھیراؤ کیا اور وزیر آباد روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔
آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالا کو فوری موقع پر پہنچنے کا حکم دے دیا۔
آر پی او گوجرانوالہ عمران ارحم نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد حقائق منظر عام پر آ جائیں گے۔ ڈی پی او سیالکوٹ کی جانب سے 10 ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جو فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت کر کے گرفتار کیا جائے گا۔
ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے ٹویٹر میں اپنے بیان میں بتایا کہ واقعے میں ملوث دیگر افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شناخت کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس واقعے میں دو مرکزی ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں، فرحان ادریس اور عثمان رشید سلاخوں کے پیچھے ہیں جبکہ دیگر 100 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
-اب تک 100 سے زائد افراد گرفتار
— Hasaan Khawar (@hasaankhawar) December 3, 2021
-دو اہم مجرم فرحان ادریس اور عثمان رشید بھی سلاخوں کے پیچھے
-انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درجpic.twitter.com/rK69bNaVmg
اس سے قبل پنجاب پولیس کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق سیالکوٹ واقعہ میں پولیس نے تشدد کرنے اور اشتعال انگیزی میں ملوث ملزمان میں سے مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کر لیا ہے۔ 100سے زائد افراد کو حراست میں لےلیا ہے۔
ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق آئی جی پنجاب سارے معاملہ کی خود نگرانی کر رہے ہیں باقی ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
سیالکوٹ واقعہ میں پولیس نے تشدد کرنے اور اشتعال انگیزی میں ملوث ملزمان میں سے ایک مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کر لیا ہے۔ 100سے زائد افراد کو حراست میں لےلیا ہےآئی جی پنجاب سارے معاملہ کی خود نگرانی کر رہے ہیں باقی ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جارہے ہیں@UsmanAKBuzdar pic.twitter.com/v7YOpQxwXs
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) December 3, 2021