لاہور: (دنیا نیوز) ترجمان ترین گروپ نے مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی جانب سے ایم پی اے نذیر چوہان پر مقدمہ کے اندراج پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام مسائل میں گھری حکومت اور پی ٹی آئی کے لیے ایک نئے بحران کو جنم دینے کے مترادف ہے۔
ترجمان ترین گروپ کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر کی جانب سے یہ اقدام قابل مذمت ہے۔ ترین گروپ اگر کوئی مسئلہ تھا تو اسے بات چیت کے ذریعے بھی حل کیا جا سکتا ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ انتہائی اقدام ہے جس نے ترین گروپ کی جانب سے تنازعات اور مساٸل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی عملی کوششوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ شہزاد اکبر فوری طور پر مقدمہ واپس لیں اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کریں۔
اس سے قبل مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی درخواست پر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب نے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف مقدمے کیلئے درخواست دی تھی۔
تھانہ ریس کورس نے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ دفعہ 506، 258، 189، 153 کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نذیر چوہان نے ٹی وی پروگرام میں میرے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔
ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پتہ چلا شہزاد اکبر نے میرے خلاف ایک منظم پروگرام چلایا، قانون کی پاسداری کا پابند ہوں، میرے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے تو گرفتاری دوں گا۔
وفاقی وزیر فواد چودھری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی کارڈ کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنا قابل مذمت ہے، لاہور پولیس کو نذیر چوہان کیخلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے، شہزاد اکبر اپنا کام بہتر انداز سے کر رہے ہیں، اپنے آفیشلز کے دفاع میں ناکامی پر ریاست اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرسکتی۔