اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹر علی ظفر نے میڈیا میں زیر گردش خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے جہانگیر ترین معاملے کی کوئی تحقیقاتی رپورٹ ابھی تک وزیراعظم کو پیش نہیں کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے تردیدی بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی کی فائنڈنگ کو تحریر میں نہیں لایا گیا۔ انکوائری رپورٹ تحریک انصاف کا اندرونی معاملہ ہے۔ مجھے جہانگیر ترین کیس کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارشات مکمل ہونے پر وزیراعظم عمران خان کو پیش کروں گا۔ وزیراعظم کی پالیسی میں کرپشن کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزادا کبر نے راجہ ریاض کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیا میری، علی ظفر ایڈووکیٹ اور جہانگیر ترین کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: علی ظفر کی رپورٹ میں جہانگیر ترین کو کلین چٹ مل گئی: راجہ ریاض کا دعویٰ
خیال رہے کہ تحریک انصاف ترین گروپ کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر راجہ ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر ایڈووکیٹ کی رپورٹ میں جہانگیر ترین کو کلین چٹ مل گئی ہے۔
راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ نیوٹرل ایمپائر نے جہانگیر ترین کے حق میں فیصلہ دے دیا، علی ظفر ایڈووکیٹ کی رپورٹ میں جہانگیر ترین کو کلیئر قرار دیا گیا ہے۔ ہم نے شروع دن سے جو موقف اختیار کیا علی ظفر ایڈوکیٹ کی رپورٹ میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر ایڈووکیٹ کی رپورٹ جہانگیر ترین کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے منہ طمانچہ ہے، اب ایف آئی اے کے پاس مزید تحقیقات کا کوئی جواز نہیں ہے، رپورٹ حق میں آنے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، جہانگیر ترین اور ہم سب سرخرو ہوئے ہیں۔