ڈسکہ کےعوام کو حق واپس مل گیا،مریم نواز کا الیکشن کمیشن کےفیصلے پرردعمل

Published On 25 February,2021 04:16 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل ‏دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکر الحمدُللّہ! ڈسکہ کے عوام کا حق ان کو واپس مل گیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جعلی صادق اور امین کو ووٹ چور کی سند جاری، بکسہ چوری کی تصدیق کر دی گئی۔ انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ چور عمران خان اغوا کار بھی نکلا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‏نواز شریف کے بیانیے کی گونج پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے۔ ووٹ کو عزت دو۔ ڈسکہ کے عوام کا شکریہ کہ ناصرف ووٹ دیا بلکہ ووٹ پر پہرا بھی دیا اور ووٹ چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر قانون کے حوالے کر دیا۔ زندہ باد۔

یہ بھی پڑھیں: این اے 75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار، پورے حلقے میں الیکشن کرانے کا حکم

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پورے حلقے میں دوبارہ الیکش کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ضمنی انتخاب شفاف انداز میں نہیں ہوئے، خوف و ہراس پھیلایا گیا، لا اینڈ آرڈر بھی ٹھیک نہ تھا، این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب 18 مارچ کو ہوگا۔


این اے 75 ڈسکہ میں بے ضابطگیوں کے کیس میں الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی۔ ن لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ کچھ اضافی دستاویزات جمع کرانا چاہتے ہیں، کچھ بڑے ثبوت جمع کرانا چاہتے ہیں۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا آپ گذشتہ سماعت پر دلائل مکمل کرچکے۔

سلمان اکرم راجہ نے کمیشن کو بتایا کہ کچھ اضافی چیزوں پر دلائل دینا چاہتا ہوں، الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز تاریخی ڈاکیومنٹ ہے، یہ 23 پولنگ سٹیشنز کا نہیں پورے حلقہ کا معاملہ ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ تاخیر سے پہنچنے کو ٹمپرنگ سمجھنا مفروضہ ہے، الیکشن کمیشن ووٹنگ سے روکنے پر کارروائی کرسکتا ہے، انکوائری ٹرائل الیکشن کمیشن نہیں الیکشن ٹربیونل کا مینڈیٹ ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ کیا پریذائیڈنگ افسران کا غائب ہونا قانون کی خلاف ورزی نہیں ؟ جس پر علی ظفر نے کہا میرے مطابق پریذائیڈنگ افسران کا غائب ہونا خلاف قانون نہیں تھا، ان پریذائیڈنگ افسران نے وضاحت دے دی ہے۔