اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے کہا ہے کہ کسی کے کہنے پر اسمبلیوں کا سٹیک نہ چھوڑا جائے، نواز شریف کی وطن واپسی پر استعفوں پر بات ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے زیر صدارت ہونے والے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں شامل اراکین نے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جماعت کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتی۔ جمہوری قوتوں کو کسی کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق خبریں ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے کسی کی باتوں میں نہ آتے ہوئے ضمنی انتخابات اور سینیٹ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پیپلز پارٹی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے شرکا کا کہنا تھا کہ ہم نئی پاکستان نیشنل الائنس (پی این اے) نہیں بن سکتے۔ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو مزاحمتی سیاست کے لئے تیار ہے۔ ہم لانگ مارچ کے لئے تیار ہیں۔ میاں نواز شریف کو وطن واپس آکر لانگ مارچ کا حصہ بننا چاہیے۔ اس کے علاوہ لیگی قائد کی کی وطن واپسی پر ہی استعفوں پر بات ہو سکتی ہے۔
اجلاس میں موجود قانونی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ قبل از وقت استعفوں کی صورت میں حکومت اٹھارہویں ترمیم ختم کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر اپنے خطاب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم ہم نے بنایا، ہم اتفاق رائے سے ہی آگے بڑھیں گے۔