لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پلازمہ فروخت کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا پلازمہ خریدنے والوں سے انفارمیشن لے کر لوگوں کو پکڑیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں کورونا مریضوں کا پلازمہ فروخت کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ سیکریٹری صحت نے مریضوں کی جانب سے پلازمہ فروخت کرنے کا اعتراف کیا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا آج کل سوشل میڈیا پر 2 جملے بہت مقبول ہیں، سرکاری ہسپتال میں جان، پرائیویٹ ہسپتال میں مال نہیں بچتا، سرکاری افسر بیان حلفی کیساتھ جواب جمع کرائے گا، سرکاری افسر کا جھوٹ ثابت ہو تو فوری سزا ملے گی۔
چیف جسٹس قاسم خان نے کہا ایک کمرے کا رات کا کرایہ 60 ہزار روپے ہے۔ جس پر ہیلتھ افسر نے عدالت کو بتایا کہ آئی سی یو کے بیڈ کا کرایہ سرکاری طور پر 50 ہزار بنتا ہے، اضافی چارجز پر 4 ہسپتالوں کے خلاف کارروائی کی۔ چیف جسٹس قاسم خان نے کہا فروری سے کورونا پھیلا، مارچ میں لاک ڈاؤن ہوگیا، اتنا وقت گزر گیا لیکن حکومت نے کچھ نہیں کیا۔
سیکریٹری صحت نے کہا مریضوں کا علاج 20 روز قبل پرائیویٹ ہسپتالوں میں شروع کیا گیا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ قاسم خان نے کہا مجھے مت بتائیں، میں بھی اسی معاشرے کا حصہ ہوں، کیا آپ لاہور میں بیٹھ کر پنجاب کو چلا سکتے ہیں؟۔