کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں کورونا وائرس مقامی سطح پر پھیل رہا ہے۔ لاک ڈاون میں نرمی سے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت کو سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ صوبے میں 31 ڈاکٹرز، پانچ پیرامیڈیکل اسٹاف سمیت دیگر عملہ کورونا وائرس کا شکار ہوگیا ہے۔
بلوچستان میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاو کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے بھی تحفظات اور خدشات کا اظہار کر دیا، کہتے ہیں موجود کورونا وائرس کی خطرناک صورتحال میں ڈاکٹروں کا ہسپتالوں میں کام کرنا کسی خطرے سے کم نہیں۔ مقامی سطح پرکورونا کیسز میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ صوبے میں لاک ڈاون میں نرمی ہے۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت کو سخت فیصلے کرنے ہونگے۔ مکمل لاک ڈاون یا پھر 15دنوں کے لئے کرفیو نافذ کیا جائے۔
ینگ ڈاکٹرزکا مزید کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں اب تک 31 ڈاکٹرز، پانچ پیرامیڈیکل اسٹاف اور تین نرسز کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حفاظتی کٹس سمیت دیگر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ڈاکٹرزکا کہنا تھا کہ لاک ڈاون میں نرمی سے چار دنوں میں کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹیسٹنگ کٹس ناکافی ہیں۔ کم ہونے کی وجہ سے تشخیص کا عمل سست روی کا شکار ہے جبکہ دن میں 300 سے 400 ٹیسٹ کرانا ضرورت کے مقابلے ناکافی ہے۔