گندم بحران: وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چودھری نے استعفیٰ دیدیا

Last Updated On 06 April,2020 07:08 pm

لاہور: (دنیا نیوز) صوبہ پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔

دنیا نیوز ذرائع کے مطابق گندم بحران کے باعث وزیر خوراک نے استعفیٰ دیا۔ سمیع اللہ چودھری نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں گندم بحران کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں سمیع اللہ چودھری اور دیگر کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو گندم خریداری کی صورتحال سے باخبر رکھا گیا۔ ملک میں گندم اور آٹے کے بحران میں فلور ملز ایسوسی ایشن کی ملی بھگت ہے۔

سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان گندم بحران میں ملوث قرار، رپورٹ تیار

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ 13 دسمبر 2019ء کو مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے فلورملز پر ساڑھے 7 کروڑ روپے کا جرمانہ کیا، فلور ملز ایسوسی ایشن نے مسابقتی کمیشن کے جرمانےکو عدالت میں چیلنج کردیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن آف پاکستان کا تحقیقات کا طریقہ کار بہت سست ہے، 13 سال میں مسابقتی کمیشن نے 27 ارب روپے جرمانے میں سے 3 کروڑ 33 لاکھ وصول کیا۔

رپورٹ کے مطابق سندھ نے گندم نہیں خریدی جبکہ پنجاب کی جانب سے خریداری میں تاخیر کی گئی، ای سی سی کو بے خبر رکھنے پر صاحبزادہ محبوب سلطان معقول جواب نہ دے سکے۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا گندم کی ضروریات کے حوالے سے پنجاب انحصار کرتاہے، ڈائریکٹر فوڈ پنجاب گندم خریداری میں پنجاب کی جانب سے تاخیر پر کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکے، خیبر پختونخوا کے اس وقت سیکرٹری اور ڈائریکٹر فوڈ ڈیپارٹمنٹ گندم کی خریداری میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں۔

ادھر وزیراعلیٰ نے نسیم صادق کی کمشنر ڈی جی خان کے عہدے سے علیحدہ کرنے کی درخواست بھی قبول کر لی ہے جبکہ سابق ڈائریکٹر فوڈ ظفر اقبال کو بھی او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔

سمیع اللہ چودھری کی جانب سے استعفے کے متن میں کہا گیا ہے کہ میں اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے وزارت سے رضا کارانہ طور پر مستعفی ہوتا ہوں۔ وزیراعظم عمران خان کے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ایسی ہزاروں وزارتیں قربان کرنے کے لئے تیار ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ گزشتہ چند روز سے مجھ پر محکمہ خوراک میں اصلاحات نہ کرنے کے حوالے سے بے بنیاد الزامات عائد کئے جا رہے تھے۔ ہر فورم پر خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کے لئے تیار ہوں۔ جب تک خود کو بے قصور ثابت نہ کر لوں کسی بھی عہدے کا اہل نہیں سمجھتا۔