اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر ہی ای سی سی کے فیصلے کے تحت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نوروپے تک اضافے پرعمل درآؐمد شروع کر دیا۔ ایف بی آر نے ٹیکس کی شرح میں بھی ردوبدل کر دیا۔
حکومت نے پٹرول کی قیمت میں نو روپے بیالیس پیسے فی لیٹر اضافے پر عملدرآمدر شروع کر دیا، پٹرول کی نئی قیمت 108روپے 31 پیسے، مٹی کےتیل کی نئی قیمت سات روپے 46 پیسے اضافے کے ساتھ 96.77روپے، لائٹ ڈیزل کی قیمت چھ روپے 40 پیسے اضافہ کے ساتھ 86.94 روپے جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت چار روپے 89 پیسے اضافہ کے ساتھ 122روپے 32 پیسے فی لیٹر مقرر کرنے پرعملدرآمد شروع کر دیا۔
ای سی سی کے اس فیصلے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ کے منگل کے روز ہونیوالے اجلاس میں ہونی تھی تاہم ہفتہ کی رات گئے ٹیکسوں میں ردوبدل کا نوٹفیکیشن جاری کرکے ای سی سی کے فیصلوں پرعملدرآمد شروع کر دیا گیا۔ دوسری طرف یکم اپریل کوحکومت کی جانب سے پیٹرولیم کی قیمتیں برقرار رکھنے کیلئے ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی شرح کم کردی تھی تاہم نئے نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول پر سیلزٹیکس کی شرح دو فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کر دی گئی۔
ہائی سپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس 13 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد۔ مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 8 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد، لائٹ ڈیزل آئل پر سیلز ٹیکس کی شرح 9 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کر دی گئی۔