آئی ایم ایف معاہدہ قوم کے سامنے پیش کیا جائے، بلاول بھٹو کا مطالبہ

Last Updated On 29 April,2019 09:51 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم صدارتی نظام، اٹھارویں ترمیم اور ملٹری کورٹس پر اپنا موقف نہیں بدلیں گے۔

 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ قوم کے سامنے پیش نہیں کیا تو اسے قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کالا دھن سفید کرنے کے لئے امیروں کیلئے ایمنسٹی سکیم لیکن غریبوں کا رمضان پیکج کہاں گیا؟

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم صدارتی نظام، اٹھارویں ترمیم اور ملٹری کورٹس پر اپنا موقف نہیں بدلیں گے، چاہے پوری پارٹی اور پورے خاندان کو جیل بھیج دو۔ ہم پریشر میں آنے والے اور نیب گردی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر ڈنشا جیسے عزت دار آدمی کو گرفتار کیا گیا، ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ سب کے لیے قانون ایک جیسا اور احتساب بلاتفریق ہونا چاہیے۔ سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے جائیں گے تو مذاق اڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں مشرف نے سیاسی انتقام کے لیے نیب کو بنایا تھا۔ نیب کا کالا قانون اور معیشت نہیں چل سکتی۔ اگر چھوٹے تاجروں کو اسی طرح تنگ کیا گیا تو معیشت کیسے چلے گی؟

بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی دور میں دہشت گردی عروج پر تھی اور عالمی معیشت گراوٹ کا شکار تھی لیکن مشکل حالات کے باوجود عوام کو ریلیف دیا۔ ہماری حکومت نے سب سے زیادہ روزگار، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 9 ماہ میں عوام کا وقت ضائع کیا۔ حکومت کو اپنی معاشی پالیسی کا جائزہ لینا چاہیے۔ جس طریقے سے معیشت چلا رہے ہیں، غریب کی طرف سے ردعمل آئے گا۔ کہاں گئی ایک کروڑ نوکریاں؟ ہر ادارے میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔