پاک فضائیہ : دفاع وطن کی ضامن

Last Updated On 01 March,2019 07:27 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) بھارت کی جانب سے منگل کے روز سے بالاکوٹ میں فضائی حملے کے بعد دونوں ملکوں کی ایئرفورسز ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں۔ بھارت کے اس حملے کے بعد پاکستانی فضائیہ کی قابل تعریف صلاحیتوں پر بحث ہو رہی ہے۔

پاکستان کے بانی محمد علی جناح نے تیرہ اپریل 1948 کو رائل پاکستان ایئرفورس رسالپور کا دورہ کیا تو اس موقع پر کہا تھا: ’پاکستان کو جتنا جلدی ہو سکے اپنی ایئرفورس کو قائم کرنا چاہیے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ یہ فضائیہ بہت ہی مستعد اور دنیا کی بہترین فضائیہ ہونی چاہیے اور اسے پاکستان کے دفاع میں بری اور بحری کے ساتھ اہم مقام پر کھڑا ہونا چاہیے۔ بانی پاکستان کی ان ہدایات کے ستر سال بعد، آج ان غیر معمولی حالات میں تمام نظریں پاکستان ایئر فورس پر لگی ہوئی ہی۔


1965 کی جنگ میں پاکستان ایئر فورس نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پاک فضائیہ کے افسران نے اس جنگ میں ملک کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔


آج پاکستان ایئر فورس کا سب سے کارآمد ہتھیار دو طیارے ہیں۔ امریکہ سے حاصل کردہ ایف سولہ اور کچھ عرصہ پہلے منظر عام پر آنے والا چینی مدد سے تیار کردہ جے ایف 17 تھنڈر۔


ایف 16 دراصل ایک انجن والا وہ لڑاکا طیارہ ہے جو پاکستانی فضائیہ کے نشان اور مخصوص رنگ میں پہلی مرتبہ سنہ 1982 میں نظر آیا تھا۔ اس کے مقابلے میں جے ایف 17 کی تیاری کا مقصد ایک ایسا طیارہ بنانا تھا جو ہلکا ہو، ہر موسم میں، دن رات میں ایک لڑاکا طیارے کا کام کر سکے۔ یہ طیارہ کامرہ میں قائم پاکستان ایروناٹیکل کامپلیکس اور چین کی چینگڈو ایئرکرافٹ انڈسٹری کے تعاون سے بنایا گیا۔کہا جاتا ہے کہ آنے والے برسوں میں پاکستان ائیر فورس میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا طیارہ ایک انجن والا یہ فائیٹر ہو گا۔ ان برسوں میں آہستہ آہستہ یہ فرانس سے حاصل کیے جانے والے میراج طیاروں کی جگہ لے لے گا۔

 چین کی مدد سے پاکستان میں تیار کیے جانے والے جے ایف 17 تھنڈر کم وزن کے حامل ملٹی رول طیارے ہیں جو آواز کی رفتار سے دوگنا زیادہ رفتار سے 55000 فٹ کی بلندی تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو طیارے فضا میں ری فیولنگ، ڈیٹا لنک، توسیعی الیکٹرانک وارفیئر اور زیادہ وزن اٹھانے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔

یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ انڈیا ابھی پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر طیارے کی صلاحیتوں سے واقف نہیں ہے ۔ جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کرنے والے ایئر مارشل (ر) شاہد لطیف نے ایک جاپانی جریدے دی ڈپلومیٹ کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ پاکستان نے جے ایف 17 تھنڈر کو ناقابل یقین حد تک کامیاب کیا ہے کیونکہ اس میں چین کے تیار شدہ ایم آر ایم میزائل استعمال کیے جارہے ہیں۔

پاکستان کی فضائیہ کی صلاحتوں کو دنیا بھر سمیت بھارتی ماہرین بھی مانتے ہیں۔ فائیٹر پائلٹ اور عسکری تاریخ کے ماہر ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) ارجن سبرامنیم نے خبردار کیا ہے کہ صرف بالاکوٹ والے حملے کی بنیاد پر پاکستانی فضائیہ کو کمزور سمجھنا غلط ہو گا۔