لاہور: (دنیا نیوز) سانحہ ساہیوال اور جے آئی ٹی رپورٹ پر جمعرات 24 جنوری کو پنجاب اسمبلی میں ان کیمرہ بریفنگ کا اعلان کر دیا گیا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ رولز معطل کر کے پہلے زیر بحث لانے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ برپا کر دیا۔ ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔
سانحہ ساہیوال پر اپوزیشن اراکین نے پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کی اور جے آئی ٹی کی رپورٹ زیر بحث لانے کا مطالبہ کیا، ڈپٹی سپیکر نے اجازت دینے سے انکار کیا تو اپوزیشن نے شدید نعرہ بازی کی اور مطالبہ نہ مانے جانے پر اپوزیشن اراکین سیٹوں سے اٹھ کر سپیکر کے ڈائس کے سامنے آ گئے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
وزیر قانون بشارت راجہ کا کہنا تھا کہ حکومت ایوان میں سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ پر بحث کے لیے تیار ہے۔ اپوزیشن نے ہاؤس سے پہلے میڈیا کو سانحہ ساہیوال پر ان کیمرہ بریفنگ دینے پر اعتراض کیا جس پر سپیکر چودھری پرویز الہیٰ نے جمعرات کا دن ارکان کو ان کیمرہ بریفنگ دینے کے لیے مختص کر دیا۔
اپوزیشن کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، قوم حقائق جاننا چاہتی ہے۔