لاہور: (دنیا نیوز) نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سکینڈل کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ خواجہ سعد رفیق اور ندیم ضیا نے چار ارب کی آٹھ سو مرلہ اراضی فروخت کی، گرفتار ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کا مبینہ بیان
پیراگون ہاؤسنگ سکینڈل کے گرفتار ڈائریکٹر قیصرامین بٹ کی تفتیشی رپورٹ نیب لاہور نے احتساب عدالت میں جمع کرا دی ہے جس میں مزید اہم انکشافات کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق قیصر امین بٹ کے مبینہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ندیم ضیا نے 4 ارب کی 800 مرلہ اراضی فروخت کی جبکہ خواجہ برادران نے شاہد بٹ کی کمرشل اراضی عوام کو فروخت کی۔
قیصر امین بٹ کے مبینہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خواجہ برادران اور ندیم ضیا پر خفیہ ناموں سے پیراگون اکاؤنٹ سے اربوں روپے نکلوانے کا الزام ہے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ قیصر بٹ نے تمام معالی معاملات کی تفصیلات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ادھر لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون سٹی سکینڈل میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزام میں ملوث قیصر امین بٹ کا مزید 8 روز کا جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔
قیصر امین بٹ کے وکیل نے عدالت میں اعتراض اٹھایا کہ وعدہ معاف گواہ کی حیثٰیت سے بیان ریکارڈ کروانے کے بعد ان کے موکل کو نیب کی حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
نیب نے پیراگون کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو جسمانی ریمانڈ کی معیاد ختم ہونے پر دوبارہ اختساب عدالت کے روبرو پیش کیا اور ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
قیصر امین بٹ کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی شدید مخالفت کی اور اعتراض اٹھایا کہ ان کے موکل کی نیب حراست غیر قانونی ہے۔ وکیل نے یہ قانونی اٹھایا کہ نیب نے حراست کے دوران قیصر امین بٹ کا جوڈیشل مجسریٹ کے سامنے وعدہ معاف گواہ بنانے کے لیے بیان لیا جس کے بعد نیب کو اختیار نہیں ہے کہ وہ اپنی تحویل میں رکھے۔
وکیل نے الزام لگایا کہ نیب نے ایک بیمار آدمی پر دباؤ ڈال کر اس سے اپنی پسند کا بیان لیا ہے جس پر عدالت نے باور کرایا کہ بیان واپس بھی لیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے نیب کی استدعا منظور کر لی اور قیصر امین بٹ کے جسمانی ریمانڈ میں 12 دسمبر تک توسیع کر دی۔