پیپلز پارٹی میں فارورڈ بلاک، زرداری کے گرد گھیرا تنگ

Last Updated On 09 November,2018 05:31 pm

لاہور: (دنیا کامران خان کیساتھ) سابق صدر کے مختلف اضلاع کے دورے ،غیر معمولی سیاسی سرگرمی عروج پر ۔

سابق صدر آصف علی زرداری آج کل سیاسی طور پر بہت سرگرم اور چند روز سے سندھ کے مختلف اضلاع کے دورے کر رہے ہیں جوایک غیر معمولی سیاسی سرگرمی ہے ، وہ نواب شاہ ،خیر پور ، سکھر وغیرہ گئے اور مختلف مقامات پر چھوٹے چھوٹے اجتماعات سے خطاب بھی کیا۔پروگرام دنیا کامران خان کیساتھ کے میزبان نے مزید کہا کہ آصف زرداری کی عوامی رابطہ مہم ایسے وقت میں سامنے آرہی ہے جب انہیں جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے ،پچھلے چند ہفتوں میں یہ تاثر زور پکڑتا جا رہا ہے کہ آصف زرداری کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے بلکہ بعض مبصرین یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ نواز شریف کے بعد اگلی باری زرداری کی ہے ۔

آصف زرداری کے ان دوروں کا مقصد کیا اور وہ سیاسی طور پر کیوں سرگرم ہوئے ہیں ،اس حوالے سے صحافی جان محمد مہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کچھ رہنماؤں نے بتایا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے عدالتی کیسز اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کے لئے پس پردہ کچھ بات چیت ہورہی ہے لیکن اس طرف کسی قسم کی سرگرمی نہیں بلکہ یہاں دن بدن گھیرا تنگ ہورہا ہے ،اس صورتحال کے پیش نظر آصف زرداری نے عوام سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔اسی حوالے سے دنیا نیوز کے نمائندے شاہ زیب جیلانی نے کہا کہ آصف زرداری عوامی سیاست کے لئے نہیں جانے جاتے ،وہ سٹریٹیجک آپریٹر ہیں، انھوں نے پچھلے دنوں جو دورے کئے ان میں بڑے عوامی اجتماعات نہیں تھے ۔وہ کسی کے ہاں تعزیت پر گئے تو کسی کے ہاں لنچ پر ،ان کی صحت کے معاملات بھی گڑ بڑ ہیں، وہ بظاہر دباؤ میں آرہے ہیں اس لئے وہ اپنے حلقے میں وقت گزار رہے ہیں ۔

فریال تالپور نے بھی میڈیا کے ساتھ زیادہ رابطہ شروع کیا اورلوگوں کے پاس بھی جا رہی ہیں جو ان کا کبھی سٹائل نہیں رہا،لگتا ہے پیپلز پارٹی کی قیادت بھی یہ سمجھ رہی ہے کہ گھیرا تنگ ہورہا ہے ۔پیپلز پارٹی میں فارورڈ بلاک بننے کی باتیں بھی سامنے آرہی ہیں کہ پیپلز پارٹی کے کچھ ایم پی ایز کے ساتھ رابطے ہوئے ہیں جبکہ کچھ کو بلیک میل کیا جا رہا ہے کہ آپ کی فائلیں اور کیسز موجود ہیں، بعض ارکان محسوس کر رہے ہیں کہ انہیں پارٹی نے نظر انداز کر رکھا ہے ، ان کی وزیر اعلیٰ تک رسائی نہیں ہے ، وہ شاید ایسا سوچ رہے ہوں کہ گزشتہ سال جس طرح بلوچستان میں تبدیلی لائی گئی تھی ممکن ہے سندھ میں بھی اسی طرح کی تبدیلی لائی جائے ، یہ بڑی دلچسپ بات ہے کہ عوامی رابطہ مہم بلاول بھٹو زرداری نہیں کر رہے ہیں ،بلاول کو اسمبلی تک کا فوکس دیا گیا ہے ، یہاں کے معاملات آصف زرداری اور فریال اپنے طور پر دیکھ رہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ بلاول کا مستقبل کمپرومائز ہو۔