کراچی: (دنیا نیوز) ضمنی انتخابات کے آج دوسرے مرحلے کے موقع پر کراچی اور پشاور سمیت قومی و صوبائی حلقوں میں پولنگ جاری ہے، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پشاور میں 51 پولنگ سٹیشنز حساس اور 35 حساس ترین قرار دیدیئے گئے. کراچی میں4 ہزار سکیورٹی اہلکار حفاظتی فرائض سر انجام دے رہے ہیں.
ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے موقع پر کراچی کے حلقہ قومی اسمبلی 247، حلقہ صوبائی اسمبلی پی ایس 111 ، پشاور کے صوبائی حلقے پی کے 71 اور آزاد کشمیر کے حلقے ایل اے 18 پونچھ 2 میں پولنگ مقررہ وقت پر شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے 247 میں ضمنی انتخاب کیلئے 12 امیدوار،میدان میں ہیں جن میں پی ٹی آئی کے آفتاب صدیقی، پیپلز پارٹی کے قیصر نظامانی کے درمیان جوڑ پڑا ہے جبکہ پی ایس پی کے ارشد وہرا اور ایم کیو ایم پاکستان کے صادق افتخار بھی انتخابی اکھاڑے میں اترے ہیں۔ اس حلقے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ایس 111 پر گورنر سندھ عمران اسماعیل فاتح قرار پائے تھے تاہم عارف علوی اور عمران اسماعیل کے منصب سنبھالنے کے بعد یہ نشستیں خالی ہوئیں جن پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہورہی ہے۔
کراچی کے صوبائی حلقے پی ایس 111 میں 12 امیدوار زور آزمائی کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے شہزاد قریشی، پی ایس پی کے یاسرالدین، ایم کیو ایم پاکستان کے جہانزیب مغل، پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ اور آزاد امیدوار جبران ناصر میدان میں ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق این اے247 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار 451 اور پی ایس 111 میں ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 78 ہزار 965 ہے۔ این اے 247 کے لیے 240 پولنگ سٹیشنز اور پی ایس 111 کے لیے 80 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں 4 ہزار سکیورٹی اہلکار حفاظتی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
پشاورکے حلقے پی کے 71 میں تحریک انصاف اور اے این پی میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ پی ٹی آئی کے ذوالفقار خان اور اے این پی کے صلاح الدین کے علاوہ 3 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ یہ نشست گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کے چھوڑنے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ اے این پی کے امیدوار صلاح الدین کو متحدہ اپوزیشن کی حمایت حاصل ہے۔
پشاور کے اس حلقےمیں کل 1 لاکھ 34 ہزار51 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جن میں 79 ہزار836 مرد اور53 ہزار615 خواتین ووٹرز ہیں۔ 86 پولنگ سٹیشنز اور 307 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جن میں مردوں کیلئے 48، خواتین کیلئے 35 اور 3 مشترکہ پولنگ سٹیشنز ہیں۔ حفاظتی انتظامات کے پیش نظر مجموعی طور پر 1900 سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں ۔ حلقے کے 86 میں سے 51 پولنگ سٹیشنز حساس اور 35حساس ترین قرار دئے گئے ہیں۔ ضمنی انتخابات کیلئے 80خواتین اہلکار بھی ڈیوٹی کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ قبائلی اضلاع سے متصل علاقوں کے راستوں پر 30اضافی ناکہ بندیاں کی گئی ہیں۔
آزادکشمیرکے علاقے باغ میں حلقہ ایل اے 18 میں ضمنی انتخابات جاری ہیں، یہ نشست سینئر پارلیمنٹیرین خان بہادر خان کی وفات کے بعد خالی ہوئی، باغ کے اس حلقے میں 72000 کے قریب رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن کے لئے 131 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ کل 9 امیدوارن میدان میں ہیں جن میں سے اصل مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہے۔۔ باغ میں سکیورٹی کے انتظامات کے لئے آزادکشمیر پولیس اور رینجرز تمام پولنگ سٹیشنز پرتعینات کر دی گئی ہیں۔