لاہور: (دنیا نیوز) قصور میں ننھی زینب سمیت 7 بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا درندہ اپنے انجام کو پہنچ گیا، کوٹ لکھپت جیل میں مجرم عمران کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، پھانسی کے وقت زینب کے والد امین انصاری بھی جیل میں موجود تھے۔
قصور میں کمسن بچیوں کو زیادتی کے بعد معصوم زندگیوں کو قتل کرنے والا انسانیت کے نام پر دھبہ مجرم اپنے انجام کو عمران پہنچ گیا۔ اس درندے کو کوٹ لکھپت جیل میں علی الصبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ اس موقع پر مجسٹریٹ عادل سرور، سپرنٹنڈنٹ جیل، میڈیکل افسران بھی موجود تھے۔
اس موقع پر جیل کے اطراف سخت انتظامات کیے گئے تھے، اینٹی رائٹ فورس، ایلیٹ فورس سمیت دیگر سکیورٹی اداروں کے اہلکار تعینات تھے، پھانسی کے موقع پر زینب کے والد سمیت خاندان کے 4 افراد بھی جیل میں موجود تھے۔
پھانسی سے قبل مجرم کے ورثا سے اس کی آخری ملاقات کرائی گئی جبکہ پھانسی کے بعد لاش کا میڈیکل معائنہ کیا گیا اور ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔ مجرم عمران کو 7 بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم دیا گیا تھا جبکہ زینب کے والد نے مجرم عمران کو سرعام پھانسی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجو ع کیا تھا تاہم عدالت عالیہ نے یہ درخواست مسترد کر دی تھی۔
زینب کے والد محمد امین کا کہنا ہے ہمیں مجرم عمران کو پھانسی کے بعد انصاف مل گیا، آج انصاف کے تقاضے پورے ہوئے ہیں، مجرم عمران کو پھانسی نشان عبرت ہے۔ انہوں نے کہا ایسے جرائم کے خاتمے کیلئے مجرموں کو سرعام پھانسی ہونی چاہئے، مجرموں کو سرعام پھانسی کیلئے پارلیمنٹ پر دباؤ بڑھائیں گے، قاتل عمران کا عبرتناک انجام اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا، مجرم عمران کو پھانسی پر مطمئن ہوں۔