اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان سٹیل ملز، پی آئی اے اور دیگر اداروں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے حکومت نے مزید وقت مانگ لیا۔ اداروں کی نجکاری کے عمل کا ازسرنو جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
خسارے میں چلنے والے سرکاری ادارے قومی خزانے پر بوجھ بن گئے، فعال ہو سکیں گے یا نجکاری کر کے جان چھڑائی جائے؟ حکومت کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی۔ پی آئی اے، سٹیل ملز کی نجکاری کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
سرکاری اداروں کے مستقبل کے بارے میں وزارت تجارت، صنعت، نجکاری، سرمایہ کاری اور کابینہ کی نجکاری کمیٹی اپنی اپنی سفارشات تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ سفارشات کی روشنی میں حکومت پہلے سو دن کے اندر ہی ان اداروں کی نجکاری سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گی۔
خسارے میں چلنے والے سرکاری ادارے سالانہ 600 ارب روپے کے نقصان کا باعث ہیں اور حکومت کو ہر سال انہیں بیل آؤٹ پیکج دینا پڑتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ان اداروں کی بحالی اب ممکن نہیں، الٹا ان کی وجہ سے سماجی شعبوں کا تاثر بُری طرح متاثر ہو رہا ہے۔