اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے لگژری گاڑیوں کے استعمال کی منظوری سے متعلق ریکارڈ کل طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے وزیراعظم نے کس قانون کے تحت لگژری گاڑیوں کے استعمال کی منظوری دی ؟
چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لگژری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق ازخود نوٹس پر سماعت کی۔ سابق وزیر قانون زاہد حامد عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے سابق وزیر سے استفسار کیا کہ آپ کس حیثیت سے 3 لگژری گاڑیاں استعمال کر رہے تھے جس پر زاہد حامد نے وضاحت کی کہ ان کے زیر استعمال ایک ہی گاڑی تھی جسے وہ کابینہ ڈویژن کی منظوری سے استعمال کر رہے تھے۔
سابق وزیر نے گاڑیوں کے استعمال کے استحقاق کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے قانون اور قوانین دیکھے بغیر گاڑی کا استعمال کیسے شروع کر دیا، وزیراعظم نے کس قانون کے تحت لگژری گاڑیوں کے استعمال کی منظوری دی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ استحقاق کے بغیر دی گئی 30 گاڑیاں واپس لے لی گئی ہیں۔ عدالت نے لگژری گاڑیوں کے استعمال پر مزید کارروائی کل تک ملتوی کر دی گئی۔