اسلام آباد: (دنیا نیوز) ججز اور سیاستدانوں کی زبان میں فرق ہونا چاہئے، نواز شریف کا انداز مزید جارحانہ، فیصلوں کو ماننے سے انکار، اب یہ لوگ پارٹی صدارت سے ہٹانا چاہتے ہیں، احتساب عدالت کے باہر گرج برس۔
سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اب یہ لوگ مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانا چاہتے ہیں لیکن دل اور نیت صاف ہو تو اللہ تعالیٰ کی ذات ساتھ دیتی ہے۔
نیب ریفرنسز کیسز میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ مشرف سے حلف لینے والے پی سی او جج اب ہمیں درس دیں گے، میں ایسے فیصلوں کو نہیں مانتا، میں نے کسی قسم کی کوئی کرپشن نہیں کی ہے۔ یہ لوگ ٹیڑھی بنیاد پر 10 منزلہ عمارت تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ اب یہ لوگ مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانا چاہتے ہیں لیکن دل اور نیت صاف ہو تو اللہ تعالیٰ ساتھ دیتا ہے۔
خیال رہے گزشتہ سماعت پر شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی۔ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور مریم نواز نے 2 ہفتوں کیلئے استثنیٰ مانگا تھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 19 فروری سے 2 ہفتے کیلئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، استثنیٰ بیگم کلثوم نواز کی علالت کی وجہ سے مانگا ہے کیونکہ نوازشریف اور مریم نواز نے لندن جانا ہے۔