بیجنگ: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں بہت ساری افواہیں پھیل رہی ہیں کہ کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے گرم موسم مفید ہو گا تاہم سائنس دانوں نے تحقیق میں بتایا ہے کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور نمی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار کو آہستہ کرسکتا ہے لیکن اسے مکمل طور پر ختم نہیں کرسکتا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دو چینی یونیورسٹیوں میں 100 سے زائد تحقیق کاروں نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے تحقیق کی، جس میں بتایا گیا ہے کہ درجہ حرارت وائرس کے پھیلنے کی رفتار کو آہستہ کرسکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ درجہ حرارت اور نمی کی بڑھتی ہوئی سطح ممکنہ طور پر دنیا بھر میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پھیلاؤ کو کم کرسکتی ہے۔
خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی عوام کو یقین دلایا ہے کہ 45 ہزار سے زائد کرونا وائرس میں مبتلا مریض اپریل کے اختتام تک ٹھیک ہوجائیں گے کیونکہ عام طور پر یہ وائرس گرمی میں ختم ہوجاتا ہے۔
دوسری جانب صحت عامہ کے ماہرین اور تحقیق کاروں نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ کرونا وائرس گرم درجہ حرارت میں پنپ نہیں پارپا لیکن گرمی اور نمی صرف وائرس کے بڑھنے کی شرح کو کم کررہا ہے۔
واضح رہے کہ کوویڈ 19 وائرس دسمبر میں چین میں پھیلنا شروع ہوا تھا اور سرد موسم کے باعث دیکھتے ہی دیکھتے اس وائرس نے دنیا بھر میں 4 لاکھ سے زائد افراد کو اپنا شکار بنالیا ہے لیکن اب موسم بہار کی آمد ہے اور چین میں گزشتہ کوئی بھی کرونا وائرس کا کیس رپورٹ نہیں ہوا جبکہ فروری میں ایک ہی دن میں چین میں 15 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔