اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک گیر سولرائزیشن منصوبے پر پیش رفت سے متعلق اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس ہوا۔
متعلقہ حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سولرائزیشن کرنے کیلئے 17 سرکاری عمارتوں کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا، درخواستیں بھی موصول ہو چکی ہیں، 50 عمارتوں کے ٹینڈرز 20 اپریل کو جاری کئے جائیں گے۔
اجلاس کو 600 میگاواٹ کوٹ ادّو منصوبے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا، بڑی تعداد میں مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، لیہ میں 1200 میگا واٹ اور جھنگ میں 600 میگاواٹ کے منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت حتمی مراحل میں ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک گیر سولرائزیشن منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جیسا ترقی پذیر ملک مہنگے درآمدی ایندھن سے بجلی کی پیداوار کا متحمل نہیں ہو سکتا، سولر پینلز اور اس سے منسلک آلات کی در آمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جائے، سولر پینلز کی مرحلہ وار درآمد یقینی بنائی جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ کم لاگت شمسی بجلی کی پیداوار سے ایندھن کی مد میں خرچ ہونے والے قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہوگی، شمسی توانائی سے بجلی کے صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی، وفاقی سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر پیش رفت کو مزید تیز کیا جائے۔