اسلام آباد: (دنیا نیوز) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ حکومت نے کم آمدن والوں کے لیے پٹرول پر سبسڈی سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی۔
بلوم برگ کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پریز نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے موٹرسائیکل اور گاڑیوں والوں سے متعلق سکیم پر عالمی مالیاتی فنڈ سے کوئی مشورہ یا رابطہ نہیں کیا۔
ایسٹر پریز نے کہا کہ آئی ایم ایف سٹاف اس حوالے سے جامع تفصیلات چاہتا ہے جس میں اس سکیم کی ٹرمز اینڈ کنڈیشن، لاگت، ٹارگٹنگ، سکیم کے غلط استعمال اور دیگر اقدامات سے متعلق حکومت سے انتہائی محتاط ہو کر بات چیت کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نویں اقتصادی جائزے کو آگے بڑھانے کے لئے بات چیت میں خاطرخواہ پیشرفت ہوئی ہے، پاکستانی اتھارٹیز کے ساتھ حالیہ دنوں میں پالیسیوں کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔
نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پالیسی ایجنڈے کے نفاذ میں معاونت کے لئے خاطر خواہ مالی اعانت یقینی بنایا اولین ترجیح ہے، کچھ باقی پوائنٹس پورے ہونے کے بعد سٹاف لیول معاہدہ ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت نے پٹرول کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی کے پیش نظر 800 سے کم گاڑی والوں کے لیے پٹرول سے متعلق سکیم لانے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت موٹرسائیکل والوں کو پٹرول پر 100 روپے تک سبسڈی دی جائے گی۔