اسلام آباد:(دنیا نیوز) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس مہنگی کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا جبکہ پاکستان کی ایکسپورٹ انڈسٹری اور دیگر صنعتوں کے لیے رعایتی گیس فراہم کی جاتی رہے گی۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کے زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کہا گیا کہ مالی سال 2015-16 سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، گیس کی قیمتوں میں میں مارچ 2022 تک 574 ارب روپے کا ٹیریف ڈیفرینشل ہے، گیس کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ جون 2018 میں 299 ارب روپے تھا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ گیس کے شعبے میں 31 مارچ 2022 تک سرکلر ڈیٹ 1232 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ محصولات نقصانات، سرکلر قرضے، سپلائی چین کے تسلسل اور نئی دریافت میں سرمایہ کاری کیلئے قیمتوں پر نظرثانی ضروری ہے۔
وزیر اعظم ریلیف پیکج 2020ء کے تحت کے پی کیلئے سستا آٹا اقدام کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، یوٹیلٹی اسٹورز کے نیٹ ورک کی توسیع کی سمری بھی منظور کر لی گئی، یکم جولائی سے 31 اگست تک کے پی میں 1200 اضافی سیل پوائنٹس پر سستا آٹا فراہم کیا جائے گا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو مارک اپ ادائیگی کے لئے 96.87 ملین روپے فنڈز کی فراہمی کی منظوری دی ہے جبکہ یکم جولائی کا 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا بین الاقوامی ٹینڈر منسوخ کیا ہے، ٹی سی پی کو تین لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے نئے ٹینڈر جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر ملک کے لئے گندم کی اصل ضرورت کا پتہ لگانے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 660 میگاواٹ کے سپر کول پاور پراجیکٹ، جامشورو کے دو یونٹس کی تعمیر کے لئے 10 ارب کی گارنٹی کی منظوری دیدی ہے، جائیکا کے لئے جی ایس ٹی کی ادائیگی سے استثنیٰ کی سمری منظور کرلی ہے۔