اسلام آباد: (دنیا نیوز) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے ریلیف سے عوام محروم، عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم، موجودہ حکومت کے ساڑھے آٹھ ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 13 روپے تک اضافہ ہوا۔
عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم، پاکستان میں مہنگی ہوگئیں۔ اگست 2018ء سے مئی 2019ء تک پیٹرول 13 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا۔
اگست 2018ء سے مئی 2019ء تک ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 38 پیسے فی کا اضافہ ہوا۔ ساڑھے آٹھ ماہ میں لائٹ ڈیزل 11 روپے 57 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا۔
اگست 2018 سے مئی 2019ء تک مٹی کا تیل 12 روپے 81 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا۔ پٹرول کی قیمت 95 روپے 24 پیسے سے بڑھ کر 108 روپے 31 پیسے ہوگئی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل 112 روپے 94 پیسے سے بڑھ کر 122 روپے 32 پیسے فی لٹر تک پہنچ گیا ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی فی لٹر قیمت 75 روپے 37 پیسے سے بڑھ کر 86 روپے 94 پیسے ہو چکی ہے۔ مٹی کا تیل 83 روپے 96 پیسے سے بڑھ کر 96 روپے 77 پیسے فی لٹر کا ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی نے شب خون مار دیا، پٹرول کا نیا ریٹ 108 روپے 31 پیسے مقرر
اگست 2018 کی نسبت مئی 2018ء میں خام تیل کی قیمت میں ڈیڑھ ڈالر کی کمی ہوئی۔ اگست 2018ء میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 72 اعشاریہ 53 ڈالر فی بیرل تھی۔
مئی 2019ء میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 70 اعشاریہ 85 ڈالر فی بیرل ہے۔ ساڑھے 8 ماہ میں پیٹرول پر سیلز ٹیکس ساڑھے 9 سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا۔
موجودہ دور حکومت میں مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 6 سے بڑھا کر 17 فیصد کر دیا گیا۔ ساڑھے 8 ماہ میں لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس ایک سے بڑھا کر 17 فیصد کر دیا گیا۔ ہائی سپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس 22 فیصد سے کم کر کے 17 فیصد کر دیا گیا ہے۔