الیکشن 2018ء میں حصہ لینے والے مسیحی امیدوار

Last Updated On 24 July,2018 10:35 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں بسنے والے غیر مسلم ووٹرز کی تعداد میں پچھلے پانچ سالوں میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق الیکشن 2013ء سے لے کر اب تک غیر مسلم ووٹرز کی تعداد 30 فیصد بڑھ چکی ہے۔

الیکشن کمیشن پاکستان کے مطابق الیکشن 2018ء میں حق رائے دہی استعمال کرنے والے ٹوٹل 105 ملین ووٹرز میں سے 63 ملین سے زائد ووٹرز غیر مسلم ہیں۔ غیر مسلم ووٹرز میں زیادہ تعداد ہندو ووٹرز کی ہے جو کہ الیکشن 2018ء میں 77.1 ملین تک پہنچ چکی ہے اور پورے پاکستان میں بسنے والے غیر مسلم ووٹرز کا 49 فیصد ہے۔

مسیحی پاکستان میں بسنے والی دوسری بڑی غیر مسلم کمیونٹی ہے اور الیکشن 2018ء میں 64.1 ملین مسیح ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر سکیں گے اور ان ووٹرز میں سے 1 ملین مسیح ووٹرز پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ باقی مسیح برادری سے تعلق رکھنے والے ووٹرز پاکستان کے دوسرے صوبوں میں آباد ہیں۔

صوبہ سندھ میں بھی مسیح برادری بڑی تعداد میں موجود ہے اور سندھ سے تعلق رکھنے والے مسیح ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ ہے۔ الیکشن 2013ء میں پورے پاکستان میں پائے جانے والے مسیح ووٹرز کی تعداد 23.1 ملین تھی۔

مسیح امیدواران

اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 سے چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان، سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی اور عائشہ گلالئی کے مدِمقابل امجد مسیح الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس حلقہ سے الیکشن لڑنے والوں میں پیپلز پارٹی کے امیدوار سبط حسین بخاری اور تحریک لبیک پاکستان کے محمد افنان عمر بھی شامل ہیں۔ اسلام آباد میں مسیح برادری کی بڑی تعداد موجود ہے اور اسلام آباد میں رجسٹرڈ مسیح ووٹرز کی تعداد 29173 ہے۔

راولپنڈی کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 12 سے پرویز مسیح الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کے مدِمقابل پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار واثق قیوم صدیقی، مسلم لیگ ن کے امیدوار فیصل قیوم ملک، پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اسفند یار راجہ اور تحریکِ لبیک پاکستان کے امیدوار صوفی ظہور احمد شاہ ہیں۔

سیالکوٹ کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 37 سے سلامت مسیح آزاد امیدوار کی حیثیت سے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار محمد عاشق، مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ منشاء بٹ اور پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل رشید چودھری کے مدِمقابل الیکشن لڑ رہے ہیں۔

فیصل آباد کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 114 سے مقصود مسیح انتخابی دنگل میں حصہ لے رہے ہیں۔ وہ عوامی جسٹس پارٹی پاکستان کے امیدوار ہیں۔ ان کے مدِمقابل پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار محمد لطیف نظر، مسلم لیگ ن کے امیدوار شیخ اعجاز احمد، ایم ایم اے کے مفتی عبدالشکور اور پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد شکور ہیں۔

مسیح برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین بھی کسی سے کم نہیں، مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ شیخوپورہ کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 136 سے مسیح برادری سے تعلق رکھنے والی باہمت خاتون عندلیب مختیار بھی میدان میں موجود ہیں۔ ان کے مدِمقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار خرم اعجاز اور مسلم لیگ ن کے امیدوار چودھری مشتاق احمد الیکشن لڑ رہے ہیں۔

لاہور کے صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں سے مسیح امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ جن میں پی پی 159، پی پی 163 اور پی پی 166 شامل ہیں۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 159 سے خرم یوسف مسیح الیکشن لڑ رہے ہیں اور نیشنل پارٹی کے امیدوار ہیں جبکہ ان کے مدِمقابل پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار مراد راس اور مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد نعمان اور ایم ایم اے کے امیدوار فصیح الدین سیف الیکشن لڑ رہے ہیں۔

پی پی 163 سے اشرف مسیح آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ ان کا سامنا مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں نصیر احمد اور تحریکِ انصاف کے امیدوار بلال اسلم سے ہے۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 166 سے یوحنا صادق مسیح آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ ان کے مدِمقابل تحریکِ انصاف عبدالکریم راہی کلوار اور مسلم لیگ ن کے امیدوار رمضان صدیق بھٹی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ صوبائی اسمبلی کے اس حلقے میں مسیح برادری کافی تعداد میں موجود ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ یہ حلقہ مسیح برادری کا گڑھ سمجھا جاتا ہے تو غلط نہیں ہو گا۔

بہاولپور کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 246 سے سلیم مسیح گل بھی نیشنل پارٹی پاکستان کے امیدوار ہیں۔ ان کا سامنا سیاست کے پرانی کھلاڑیوں سے ہے۔ ان کو پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار سمیع اللہ چودھری اور مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا محمد طارق کا سامنا کرنا ہے۔


سندھ کی بات کی جائے تو ضلع جامشورو کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 82 سے اقبال مسیح آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابی عمل کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔ ان کے مدِمقابل بھی اقلیتی برادری کے امیدوار گیانول ہیں جن کا تعلق ہندو برادری سے ہے اور وہ پیپلزپارٹی کے امیدوار ہیں۔ صوبائی اسمبلی کے اس حلقہ سے تحریکِ انصاف کے امیدوار جاوید اختر اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار حق نواز بھی میدان میں موجود ہیں۔

کراچی کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 111 سے ٹیرنس آگسٹین فرانسیس آزاد حیثیت سے متحد قومی موومنٹ کے سید مجاہد رسول اور پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس حلقہ سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عمران اسماعیل بھی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔