قاہرہ : (ویب ڈیسک ) مصر نے اسرائیلی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر رفاہ آپریسن جاری رہا تو امن معاہدہ منسوخ کرسکتے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ مصری حکام نے امریکی انٹیلی جنس ڈائریکٹر ولیم برنز کو اسرائیل کو رفاہ میں آپریشن روکنے کی ضرورت سے آگاہ کیا تاکہ امن معاہدہ منسوخ نہ ہو۔
اسرائیلی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ مصری حکام نے حال ہی میں مصر کا دورہ کرنے والے امریکی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کو اسرائیل پر شدید دباؤ ڈالنے اور اسے رفاہ میں اپنا آپریشن ختم کرنے اور سنجیدگی سے مذاکرات کی طرف واپس آنے پر مجبور کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیا ہے۔
مصر نے آگاہ کیا ہے کہ ایسا نہ ہوا تو قاہرہ اسرائیل کیساتھ امن معاہدہ منسوخ کرسکتا ہے، اخبار نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ قاہرہ امدادی ٹرک ڈرائیوروں سے رفاہ کراسنگ کے مصر کی جانب کے علاقے کو خالی کرنے کے لیے کہہ رہا ہے۔
مصر غزہ میں سکیورٹی کی خرابی کے خدشہ کے پیش نظر رفاہ کی کراسنگ کی اپنی طرف کے علاقے میں حفاظتی اقدامات مضبوط بنا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ سے متعلق مذاکرات میں خلا کو ختم کرنا اب بھی ممکن ہے: امریکا
اسرائیلی فوج نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے پیر کے روز شروع ہونیوالے فوجی آپریشن میں غزہ کی پٹی کو مصری سرزمین سے الگ کرنے والی رفاہ کی زمینی گزرگاہ کی فلسطینی طرف کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
دریں اثنا مصری وزارت خارجہ نے موجودہ ثالثی کی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور فریقین سے لچک کا مظاہرہ کرنے اور معاہدے تک پہنچنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے پر زور دیا۔
دریں اثنا گزشتہ روز مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے امریکہ، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے ساتھ غزہ کی پٹی میں ہونے والی پیش رفت، انسانی ہمدردی کی صورتحال اور مذاکرات کی موجودہ صورتحال پر بات چیت کی اور جامع جنگ بندی کے معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 34ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 77 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔